درنگ اور موریگاؤں میں سیلابی پانی سے پشتے‘ سڑکیں پل اوردیگر بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے۔
گوہاٹی۔آسام میں سیلاب کی وجہہ سے صورتحال میں کچھ حد تک اتوار کے روز سدھار آیاہے حالانکہ 1.22لاکھ لوگ سات اضلاع میں اب بھی سیلاب کی زد میں ہیں‘ ایک سرکاری بلیٹن میں یہ بات کہی گئی ہے۔
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی(اے ایس ڈی ایم اے) کی یومیہ رپورٹ کے مطابق 1,22,000سے زائد لوگ باربیٹا‘ چرینگ‘ درنگ‘ گولا گھاٹ‘ کام روپ میٹروپولٹین‘موریگاؤں اورناگاؤں اضلاع میں سیلاب سے متاثر ہیں۔
ان کا مزید کہنا کے سب سے زیادہ متاثرہ درنگ ہے جہاں پر 60,600لوگ متاثر ہوئے ہیں اس کے بعد گول گھاٹ (45,300) او رموریگاؤں (6500) ہیں۔ ہفتہ تک 13اضلاع میں سیلاب سے 2.43لاکھ لوگ متاثر ہوگئے تھے‘ ریاست میں کہیں پر بھی نئے اموات نہیں ہوئے ہیں اور اب تک مرنے والوں کی تعداد 18تک پہنچ گئی ہے۔
حکام کی جانب سے تین اضلاعوں میں سات راحت کیمپ چلارہے ہیں جہاں پر 1331افراد پناہ لئے ہوئے ہیں اور چار اضلاعوں میں 17راحت تقسیم مراکز چل رہے ہیں۔
مذکورہ اے ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ فی الحال 583گاؤں زیرآب ہیں اور فصل پر مشتمل 8,592.05ایکڑ علاقے ریاست بھر میں نقصان کا شکار ہوگیاہے۔ ان کامزیدکہنا ہے کہ بونیگائی گاؤں اورتینسوکیا میں بڑے پیمانے ہر کٹاؤ دیکھا گیاہے۔
درنگ اور موریگاؤں میں سیلابی پانی سے پشتے‘ سڑکیں پل اوردیگر بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے۔اے ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دھربی میں برہما پترا اپنے خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
بڑے پیمانے پر سیلاب کے پانی کی وجہہ سے ریاست بھر میں 97,400گھریلو میویشے اور پولٹری کو نقصان ہوا ہے۔