آندھرا پردیش کی سیاست نئی دہلی منتقل، بی جے پی کو الجھن کا سامنا

,

   

جگن دہلی میں دھرنا منظم کریں گے، ریاست کیلئے خصوصی فنڈز حاصل کرنے چندرا بابو نائیڈو کی مساعی
حیدرآباد۔/21 جولائی، ( سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے پیش نظر آندھرا پردیش کی سیاست نئی منتقل ہوچکی ہے۔ این ڈی اے میں شامل تلگودیشم بجٹ میں آندھرا پردیش کیلئے خصوصی فنڈز کی پیروی میں مصروف ہے تو دوسری طرف اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس نے امن و ضبط کی صورتحال اور پارٹی کارکنوں کی ہلاکتوں کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے ارکان پارلیمنٹ، اسمبلی و کونسل اور سینئر قائدین کے ہمراہ نئی دہلی میں دھرنا منظم کرنے کا اعلان کیا۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ و صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ مرکزی بجٹ میں آندھرا پردیش کیلئے خصوصی حصہ داری کی مانگ کررہے ہیں اور مختلف وزراء سے ملاقات کی جارہی ہے۔ چیف منسٹرچندرا بابو نائیڈو نے حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان کے درمیان ٹکراؤ کے امکانات ہیں کیونکہ دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ موضوع بحث بنائے جانے والے امور سے واقف کرایا ہے۔ انہوں نے آندھرا پردیش کے پراجکٹ کیلئے خصوصی فنڈز حاصل کرنے کیلئے مرکز پر دباؤ بنانے کا مشورہ دیا۔ دوسری طرف آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس دفاتر اور کارکنوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ کو جگن موہن ریڈی نے پارلیمنٹ میں پیش کرنے اپنے ارکان کو ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آندھرا پردیش کی تازہ ترین سیاسی صورتحال سے مرکزی وزراء کو واقف کرایا جائے گا۔ بی جے پی کیلئے دونوں پارٹیاں اہمیت کی حامل ہیں لہذا دونوں سے نمٹنے میں حد درجہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کو اکثریت حاصل نہیں لہذا وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے 12 ارکان کی تائید کی ضرورت پڑے گی۔ راجیہ سبھا میں تلگودیشم کا ایک بھی رکن نہیں ہے لہذا بی جے پی حکومت کو سرکاری بلز کی منظوری کیلئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی تائید ضروری ہے۔ تلگودیشم اگرچہ این ڈی اے میں شامل ہے لیکن راجیہ سبھا کی صورتحال کے پیش نظر مرکزی حکومت جگن موہن ریڈی کی اہمیت کو نظرانداز نہیںکرسکتی۔ جگن موہن ریڈی نے اپوزیشن پارٹیوں سے ملاقات کرتے ہوئے حالیہ دنوں میں وائی ایس آر کانگریس کارکنوں کی ہلاکتوں سے واقف کرائیں گے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آندھرا پردیش کی سیاسی صورتحال پر پارلیمنٹ اور اس کے باہر ٹکراؤ دیکھنے کو ملے گا۔واضح رہے کہ آندھرا پردیش میں تلگودیشم کے برسراقتدار آنے کے بعد وائی ایس آر کانگریس پارٹی دفاتر کو غیرقانونی تعمیر کے الزام کے تحت نوٹس جاری کی گئی۔ بعض مقامات پر انہدامی کارروائی انجام دی گئی۔ حالیہ عرصہ میں وائی ایس آر کانگریس کارکنوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔1