حیدرآباد۔گائے سے ہندوؤں کی عقیدت کو دیکھ کر انگریزوں نے اس کا استعمال ملک میں فرقہ وارانہ بدامنی پھیلانے کے لئے شروع کیاتھا۔ہندوستان کی آزادی سے قبل انگریزوں نے سونچا کے لئے اگر مسلمانوں او رہندوؤں کو ایک دوسرے کے مدمقابل کردیاجائے تو شائد ہوسکتا ہے آزادی کی جو تحریک شروع کی گئی وہ ماندپڑجائے گی مگر انگریزوں کا یہ حربہ بھی ناکام رہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=-3_3q0ldMpc
تقسیم کرواور حکومت کرو کی سونچ پر کام کرتے ہوئے انگریزوں نے گائے کو ذبح کرکے منادر میں پھینکا اور بدجانور کو ذبح کرکے مساجد میں پھینکا تاکہ مسلمانوں اور ہندوؤں کو اشتعال دلاجاسکے۔
انگریز اس کام میں بڑی حدتک کامیاب بھی رہے۔ تاہم فرقہ پرستی کا جو زہر انگریزوں نے بویاتھا وہ آہستہ آہستہ اپنا اثر دیکھنے میں کامیاب رہا۔
اس وقت انگریزوں کی چال سب سے زیادہ کامیاب رہی ہے جب ہندوستان کی آزادی سے عین قبل ہندوستان کی تقسیم کردی گئی اور اسلامی جمہوریت کے نام پر پاکستان کا قیام عمل میں لایا۔
انگریزوں کے ساتھ ہندوستان کی آستیان میں چھپے سانپ بھی اس کے تقسیم کے مساوی ذمہ دارتھے۔
ہرحال آج تک گائے جو کہ ہندوؤں کے لئے مقدس ہے تقسیم کی سیاست کا سبب بنی ہوئی ہے اور اس گندی سیاست کی وجہہ سے کئی بے قصور لوگوں کی جان بھی جاری ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=URWpepEA-T0
ایک طرف گائے‘ بیف کے نام پر مسلمانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے‘ اور اس قسم کے واقعات میں دلت بردران بھی نشانے پر ہیں تو دوسری جانب پچھلے چھ سالوں میں ملک کی مختلف ریاستوں میں آوارہ میویشے(گائے)جنھیں سڑکوں پر چھوڑدیاگیا ہے معصوم راہگیروں کی زندگیوں کے لئے خطرہ بن گئی ہیں۔
پچھلے کچھ دنوں سے سوشیل میڈیا پر کچھ ویڈیوز وائیرل ہورہے ہیں جس میں سڑکوں پر گھومنے والے آوارہ میویشیوں (گائے) کی دہشت کے مناظر قید ہیں۔
مذکورہ واقعات میں معصوم بچے‘ خواتین اور سڑک پر سے گذرنے والے مرد گائیوں کی زد میں اکر یاتو فوت ہوگئے ہیں یا پھر شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
دراصل گائے کے متعلق سخت قوانین لاگو کئے گئے ہیں۔اکثر کسان معمر گائے جو دودھ دینے سے قاصر رہتی اس کو میویشیوں کی منڈی میں فروخت کرتے اور دوسرے جانور خریدتے مگر گائے کے متعلق نئے قانون کے بعد مرکز نے اس طرح کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
لہذا کسان جس کا گذار دوبھر ہوگیا ہے وہ ان میویشوں کوپالنے سے قاصر ہے جس کی وجہہ سے وہ یا تو ان جانوروں کو گاؤشالہ چھوڑ رہاہے یا پھر سڑکوں پر آوارہ چھوڑنے کے مجبور ہے۔
بجٹ کی اجرائی کے بعد بھی گاؤ شالہ میں گائیوں کی موت غیر قانونی طریقے سے ان کی فروخت کے بے شمار واقعات بھی منظرعام پر ائے ہیں۔
مگر مذکورہ وائیرل ویڈیو ز میں ہم صاف طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ گائیوں اور سڑکوں پر گھومنے والے میویشے کس طرح دہشت پھیلارہے ہیں اور لوگ اس کاشکار ہورہے ہیں۔ویڈیوز ضرور دیکھیں