ائی آر کا مطلب دوسرے طریقے سے رائے دہند وں کا انتخاب۔ ماہر معاشیات

,

   

Ferty9 Clinic

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایس آئی آر کا مقصد ‘ان لوگوں’ کو ختم کرنا ہے جن کے بارے میں حکومت کے خیال میں ملک میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔

کولکاتہ: ماہر اقتصادیات پرکالا پربھاکر نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ اسپیشل انٹینسیو ریویزیو

انتخابی فہرستوں کے (ایس آئی آر ) کا مطلب ہے کہ یہ حکومت دوسرے راستے کے بجائے ووٹرز کا انتخاب کرتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایس آئی آر کا مقصد ’ان لوگوں‘ کو ختم کرنا ہے جن کے بارے میں حکومت کے خیال میں ملک میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔

ایس آئی آر، جو مغربی بنگال سمیت 12 ریاستوں میں الیکشن کمیشن کے ذریعے کیا جا رہا ہے، “ملک کی آئینی اقدار، آئینی روح اور آئینی اخلاقیات کے لیے سنگین مضمرات ہیں،” پربھاکر نے ‘دی ایجوکیشنسٹس فورم، ویسٹ بنگال’ کے نام سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، جسے ٹی ایم سی کا حامی فورم سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ “ایس آئی آر کے ساتھ، یہ حکومت ہے کہ ووٹرز حکومت کو منتخب کرنے کے بجائے ووٹرز کو منتخب کر رہے ہیں۔”

ماہر معاشیات اور سیاسی مبصر نے زور دے کر کہا کہایس آئی آر اس وقت سے وجود میں آیا جب حکومت بڑے پیمانے پر احتجاج کی وجہ سے این آر سی مشق کو آگے نہیں بڑھا سکی۔

انہوں نے کہا، ’’یہ کچھ نہیں بلکہ ایک ریئر گارڈ ایکشن ہے… ایس آئی آر کی شکل میں این آر سی-سی اے اےکی بیک ڈور انٹری ان لوگوں (جن کو) ان کے خیال میں یہاں نہیں ہونا چاہیے تھا۔

“جب کسی کو حق رائے دہی سے محروم کیا جاتا ہے، سیاسی برادری سے نکالا جاتا ہے، وہ دوسرے درجے کے شہری بن جاتے ہیں،” پربھاکر نے دعویٰ کیا کہ یہ ایس آئی آر کا بنیادی مقصد ہے۔

پربھاکر نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایس آئی آر کا ہدف انتخابی فہرستوں سے ان لوگوں کے ناموں کو ختم کرنا ہے جو پسماندہ، غیر تعلیم یافتہ یا اقلیتی برادریوں سے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بہار اسمبلی انتخابات اس کی ایک مثال ہے اور یہ حیران کن ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں ریاست میں کچھ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو سکیں۔

پربھاکر نے الزام لگایا کہ بہار میں حکمرانی کے حق میں ووٹ دینے والوں کے نام اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں کی گئی ایس آئی آر مشق میں “برقرار” رکھے گئے تھے۔

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ انتخابی فہرستوں کا بہار ایس آئی آر صرف ایک ٹیسٹ کیس تھا، سیاسیات کے ماہر یوگیندر یادو نے زور دے کر کہا کہ انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی کا مقصد واقعی مغربی بنگال کے لیے ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ایس آئی آر ووٹر لسٹ کی نظرثانی نہیں ہے، یہ ووٹر لسٹ کی ازسرنو تحریر ہے۔”

یادو نے کہا کہ وہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سپریمو ممتا بنرجی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی جائز شہری ووٹر لسٹ سے باہر نہ رہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ 2002 کی مشق کا اعادہ نہیں ہے جیسا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا دعوی کر رہا ہے، اور یہ برقرار رکھا کہ لوگوں کو اس وقت کوئی فارم بھرنے یا کمیشن کے اہلکاروں کو دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں تھی جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے۔

“ایس آئی آر ووٹر لسٹ کو صاف کرنے کی کوئی کوشش نہیں ہے، بلکہ یہ ووٹ بندی کی مشق ہے،” انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ عالمی بالغ رائے دہی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں یادو نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے لیے یہ فرق نہیں ہے کہ کون درانداز ہے اور کون پناہ گزین ہے۔

انہوں نے کہا کہ “یہ قانون اور عدالتوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ کون درانداز ہے اور کون پناہ گزین ہے”۔