بنگلورو۔سارے ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور امکانی این آر سی کے خلا ف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ طلبہ اور عام شہریوں کے ساتھ پولیس کی جھڑپوں‘ تصادم کے واقعات منظرعام پر آرہے ہیں۔
کئی مقامات پر پولیس کی جانب سے طلبہ وطالبات کونشانہ بنانے کے ویڈیوز اورتصویریں بھی سوشیل میڈیاپر وائیرل ہورہی ہیں۔
مظاہرین کے خلاف پولیس فائیرنگ‘ آنسو گیس شل برسانا اور لاٹھی چارج کے استعمال کی بھی تصویریں اور ویڈیوز سوشیل میڈیاپرگشت کررہی ہے۔
ملک میں ہرطرف سی اے اے اور این آرسی کولے کرلوگ سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں۔اس احتجاج کی قیادت طلبہ کررہے ہیں۔ ملک کی ہر ریاست میں یونیورسٹیوں‘ کالجس اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ پرامن انداز میں متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور امکانی این آرسی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔
ائی ائی ایم بنگلورو میں بھی طلبہ نے منفرد انداز کیا احتجاج کیاہے۔ حالانکہ پولیس نے علاقے میں دفعہ 144کانفاذ عمل میں لایاہے جس کو دیکھتے ہوئے ائی ائی ایم بنگلورو کے طلبہ ایک کے بعد دوسرا کیمپس کے باہر آرہے ہیں اور اپنے جوتے یاچپل گیٹ کے باہر چھوڑ کر واپس چلے جارہے ہیں۔
پولیس نے پلے کارڈس پر بھی امتناع عائد کیاہے جسکی وجہہ سے طلبہ سادہ پلے کارڈس تھامے ہوئے کیمپس کے باہر آکر جہاں پر اپنے جوتے یا چپل چھوڑ رہے ہیں وہیں پر مذکورہ سادہ پلے کارڈس بھی رکھکر واپس کیمپس میں چلے جارہے ہیں۔
اس منفرد احتجاج کے سامنے پولیس بھی بے بس ہے کیونکہ طلبہ وطالبات نے تو بھیڑ کے شکل میں باہر آرہے ہیں اورنہ ہی کوئی پلے کارڈ ان کے ہاتھوں میں ہے۔پیش ہے ویڈیو ضرور دیکھیں