الیکشن کاانعقاد یا تو سالانہ جنرل میٹنگ(اے جی ایم) یا پھر سی جی ایم عمل میں لائی گی۔
نئی دہلی۔ مذکورہ انڈین اولمپیک اسوسیشن(ائی او اے)نے جموں کشمیر کے سابق ہائی کورٹ جج جسٹس مہیش متل کمار کو ریٹرنگ افیسر بنایا تاکہ وہ رسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف ائی) کے 4جولائی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایاجاسکے۔
اسپورٹس منسٹر انوراگ ٹھاکر نے جون 7کے روز احتجاج کررہے پہلوانوں سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ وہ ڈبلیو ایف ائی الیکشن جون 30تک کرائیں گے لیکن یہ واضح تھا کہ اس ڈیڈ لائن پر عمل کرنا مشکل ہوگاکیونکہ ڈبلیو ایف ائی کی خصوصی جنرل میٹنگ (ایس جی ایم)بلانے کے لئے 21دن کی نوٹس درکار ہے۔الیکشن کاانعقاد یا تو سالانہ جنرل میٹنگ(اے جی ایم) یا پھر سی جی ایم عمل میں لائی گی۔
ٹھاکر نے پہلوانوں کوبھروسہ دلایا ہے کہ حکومت جانے والے ڈبلیو ایف ائی برج بھوشن شرن سنگھ سے وابستہ کسی بھی شخص یا ان کے افراد خاندان کوالیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی گی‘ جس کے بعد 15جون تک پہلوانوں نے احتجاج کو روک دیاہے۔
ائی او اے سی ای او کلیان چوبے نے جسٹس متل کمار سے ان کے تقرر کے متعلق بات کی اور ان کی قبولیت پر اقرار مانگا ہے۔ ڈبلیو ایف ائی کے ملحقہ 25یونٹ ہیں جس میں یونین ٹریٹری چھتیس گڑھ او ردہلی بھی شامل ہے۔
سنگھ کا بیٹا کرن سابق ڈبلیو ایف ائی میں نائب صدر تھا اور وہ یوپی رسلنگ فیڈریشن سے بھی وابستہ ہے۔ ان کا داماد وشال سنگھ بھی بہار رسلنگ فیڈریشن کا صدر ہے۔ دونوں بھی ریاستی ادارہ می نمائندگی کے لئے مقابلہ کے اہل ہیں۔