ابوسالم کی قبل ازوقت جیل سے رہائی کی درخواست

   

ممبئ: 1993سلسلہ وار بم دھماکوں کے سزا یافتہ مجرم وگینگسٹر ابوسالم نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرکے مطالبہ کیا ہے کہ اسے جیل سے قبل ازوقت رہا کیا جائے کیونکہ انہوں نے پچیس برس کا عرصہ جیل میں گزار دیا ہے ۔سالم کی وکیل فرحانہ شاہ نے آج یہ بتایا کہ جسٹس سارنگ کوٹوال اور جسٹس ایس ایم موڈک کے ڈویژن بینچ کے سامنے دائر کی اس عرضداشت کی سماعت 10مارچ کو عمل میں آئے گی۔سالم نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ہندوستان اور پرتگال کے مابین اسکی حوالگی کے وقت جو معاہدے طے ہوا تھا اسکی شرائط کے مطابق ، اس نے جیل میں 25 سال قید کی سزا مکمل کرلی ہے ۔ لہذا اسے جیل سے رہا کیا جائے ۔ درخواست میں مزید یہ دعوی کیا گیا ہے کہ اس نے 2005 سے ستمبر 2017 تک زیر سماعت قیدی کے طور پر 11 سال ، 9 ماہ اور 26 دن گزارے ہیں۔ 2006 کے ٹاڈا کیس میں مجرم قرار دئے جانے کے بعد ، اس نے 2024تک کل 9 سال ، 10 ماہ اور 4 دن گزارے ہیں۔ اس کے علاوہ ، اسے 2006 میں اچھے سلوک کے لئے 3 سال اور 16 دن کی جیل معافی حاصل ہوئی ہے ۔نیز پرتگال میں ایک ماہ کا عرصہ بھی اس نے بطور زیر سماعت قیدی گزارا ہے ۔