ابوظہبی کے ولی عہد کو بھگوا رنگ کے لباس میں پیش کرنے والی فوٹو شاپٹ تصویر

,

   

وزیراعظم نریندر مودی اور ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاہد کی استعمال کی جانے والی تصویر میں کیشن تحریر ہے کہ’بندہ خود تو ٹوپی نہیں پہنتا‘ لیکن شیخ کو بھگوا پہنا کر آتا ہے‘مودی جی اپ کے من میں کیا ہے‘ جئے شری رام‘

جن لوگو ں نے اس تصویر کو پھیلایا ہے ان میں بی جے پی کسان مورچہ کے رکن اتل کشواہا بھی شامل ہیں۔

اسی طرح کی تصوئیر فیس بک پر بھی شیئر کی گئی ہے۔

یہ فیس بک او رٹوئٹر دونوں پر وائیرل ہورہی ہے

فوٹو شاپٹ

ایک نظر میں دیکھ کر ہی اس بات کا اندازہ کرلیاجاسکتا ہے کہ تصویر نہایت خراب اندازمیں فوٹو شاپ کی گئی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ابوظہبی کادورہ کیاتھا جہاں پر ا ن کی ملاقات ولی عہدسے ہوئی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تہذیبی او رصنعتی فروغ پر تبادلہ خیال کرسکیں۔

اس کے علاوہ زیراعظم نریندر مودی کو متحد ہ عرب امارات کے سب سے باوقار ایوارڈ ”ارڈر آف زائد“سے دورے کے موقع پر نوازا گیا۔ جس فوٹو پر سوال کھڑا کیاجارہا وہ وزیراعظم مودی کے دورے کے موقع پر لی گئی ہے

او ر25اگست کے روز محمد بن زائد نے خود اس کو ٹوئٹ کیاتھا

حقیقی تصویر میں ان کے کپڑے سفید ہیں۔ پی ایم او انڈیانے بھی دورے کی تصوئیریں پوسٹ کی ہیں

نہایت بری انداز میں فوٹوشاپٹ کی گئی تصوئیر کو حقیقی بنانے کی کوشش کی گئی جو سوشیل میڈیا پر کچھ اس طرح گشت کررہی ہے کہ ابوظہبی کے ولی عہد نے بھگوا رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں

فرضی فوٹوز اورویڈیوز کے ساتھ وائیر ل دعوؤں کے حقائق منظرعام پرلانے والے الٹ نیوز نے اس بات کا انکشاف کیاہے کہ جو تصوئیر ولی عہد ابوظہبی کی بھگوا رنگ کے کپڑوں میں وائیر ل کی جارہی ہے وہ دراصل چھیڑ چھاڑ کی گئی ہوئی تصوئیر ہے۔