سماجی کارکن منوج جارنگے پاٹل مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ممبئی کے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔
ممبئی: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ابو اعظمی پیر کو مراٹھا برادری کے ریزرویشن کی حمایت میں سامنے آئے۔
سماجی کارکن منوج جارنگے پاٹل مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ممبئی کے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔
آئی اے این ایس کے ساتھ خصوصی بات چیت میں سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی نے کہا کہ حکومت نے مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کا بل اسمبلی میں پاس کر دیا ہے۔
“ایسے حالات میں حکومت کو ریزرویشن دینا چاہیے، اب حکومت کو مشکل کا سامنا ہے، اس کے لیے پہلے ہوم ورک کرنا چاہیے تھا۔ مراٹھا کے پاس طاقت ہے، اور ایک بہادر شخص اپنی برادری کے لیے لڑ رہا ہے، اگر مطالبہ جائز نہیں تو حکومت نے اسے پاس کیوں کیا؟ مراٹھا برادری ملک میں فرقہ پرستی کی بات نہیں کر رہی ہے۔ ایسے حالات میں اس تحریک کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے”۔
ابو اعظمی نے ایس سی او سربراہی اجلاس کو لے کر مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد چین ہی نے پاکستان کا ساتھ دیا۔
ایسے میں پی ایم مودی چین کے صدر کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں، چین پاکستان کو ہتھیار فراہم کرتا تھا اور آپریشن سندھور کی حکمت عملی چین کے راستے پاکستان پہنچ رہی تھی، چاہے وہ وادی گلوان ہو یا لداخ، یا سیاچن، کیا پی ایم مودی بتا سکتے ہیں کہ کیا چین ان مسائل پر اپنی سرگرمیاں روک دے گا؟ کیا اب چین ہماری سرحدوں میں کوئی مسئلہ نہیں پیدا کرے گا؟ ایس پی لیڈر نے پوچھا۔
انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو ایک وژنری تھے۔ مجھے یاد ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ بھارت کو پاکستان سے کم اور چین سے زیادہ خطرہ ہے، آج اس ملک کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ چین ہماری سرحد پر من مانی کر رہا ہے، اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ ایس پی لیڈر نے سوال کیا۔
اعظمی نے بہار میں ووٹر رائٹس یاترا کے تعلق سے بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری کا معاملہ عوام کے سامنے آگیا ہے۔ “الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ مل کر ووٹ چوری کرنے کا کام کر رہا ہے، یہ جمہوریت کے خلاف ہے، ہندوستان کے عوام کو ووٹ چوری کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ بہار میں انڈیا بلاک اس کے خلاف سڑکوں پر نکل آیا ہے۔ اب عوام کو انصاف ملے گا۔ یہ ملک ایک شفاف حکومت چلانے کے لیے آزاد ہوا تھا”۔