اب کہاں ڈھونڈنے جاؤ گے ہمارے قاتل ۔۔۔ ڈاکٹر عرشی

,

   

اب کہاں ڈھونڈنے جاؤ گے ہمارے قاتل

اب تو قتل کا الزام ہم ہی پر لگادو

راحت اندوری کا یہ شعر موجودہ مرکزی حکومت اور دہلی پولیس بستیاں جلانے کے بعد جس طرح جانچ کا تماشہ کر رہی ہے اس پر سو فیصد صحیح ثابت ہوتا ہے۔ دہلی پولیس کے بہت سارے ویڈیوز اۓ ہیں جس میں وہ فسادیوں کے ساتھ مل کر پتھر بازی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے توڑ رہی ہے، اۓ ہوئے فسادیوں کو راہ دکھا رہی ہے۔

ڈاکٹر عرشی نے مزید کہا کہ جہاں پر دنگے پورے منصوبہ بندی سے ہوۓ ہیں تو پولیس کی کاروائی بھی ایک طرفہ ہی ہوئی ہے۔ رکن بلدیہ طاہر حسین پر 302کے تحت قدمہ درج کیا گیا ہے، عشرت کو جیل بھیجا جا رہا ہے، مگر نفرت بھرے بیانات دینے کے باوجود بی جے پی کے نیتا کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر اور پریش ورما ابھی تک آزاد ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1947 میں تو صرف ملک کی تقسیم ہوئی تھی، مگر بھاجپا اور ار یس یس والوں نے ان فسادات کے ذریعے دل، گاوں، بستی اور محلوں میں پھوٹ ڈال دی، دہلی میں جو بھی ہوا وہ ار ایس یس اور بی جے پی والوں کے ایک پروجیکٹ کی شروعات ہے۔