اتراکھنڈ میں مسلم بزرگ پر حملہ‘ کہاکہ”ہم تمہیں جھٹکے سے کاٹ دیں گے“۔ 3تحویل میں۔ ویڈیو

,

   

ایک موقع پر، حملہ آوروں میں سے ایک نے رضوان کی داڑھی کاٹنے کے لیے بلیڈ مانگا۔

اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال علاقے میں نشے میں دھت افراد کے ایک گروپ نے ایک مسلمان شخص پر حملہ کیا، اسے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا اور اس کی داڑھی کاٹنے کی دھمکی دی۔

اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سامنے آئی ہے جس میں رضوان پر تین افراد مکیش بھٹ، منیش بشت اور نوین بھنڈاری نے حملہ کیا ہے۔

اپنے حملہ آوروں سے بہت بڑا، اسے تینوں کی طرف سے بار بار تھپڑ مارے گئے اور بدسلوکی کی گئی، انھیں ’جے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔

حملہ آوروں میں سے ایک کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’یہاں ہندوؤں کا راج ہے، جئے شری رام کہو‘‘۔

ایک اور نے اسے سر قلم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا، ’’تم حلال کر کے کاٹتے ہو، ہم تم جھٹکا کرتے ہو‘‘ (تم حلال کے ساتھ جانور ذبح کرو، ہم تمہیں جھٹکا سے کاٹ دیں گے)۔

ایک موقع پر، حملہ آوروں میں سے ایک نے رضوان کی داڑھی کاٹنے کے لیے بلیڈ مانگا۔ بوڑھا مسلمان، بظاہر خوف زدہ، ان کے مطالبات مانتا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لوکیشور سنگھ نےسیاست ڈاٹ کام کو اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوم آزادی کے موقع پر پیش آیا۔ “متاثرہ اور اس کے حملہ آور مقامی لوگ ہیں جو ہندوستانی ریلوے میں کنٹریکٹ ورکرز کے طور پر ملازم ہیں۔ ہم نے مکیش بھٹ، منیش بشت اور نوین بھنڈاری کو گرفتار کر لیا ہے۔ مجرمانہ دھمکی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔