اترا کھنڈ اورگوا اسمبلی کیلئے آج ایک ہی مرحلہ میں ووٹنگ

,

   

یوپی میں دوسرے مرحلہ کی 55نشستوں پر بھی پیر کو ہی رائے دہی ‘ تمام تیاریاں مکمل

لکھنؤ: اترا کھنڈ اور گوا اسمبلیوں کیلئے پیر14فروری کو ایک ہی مرحلہ میں ووٹنگ ہوگی ۔گوا میں اسمبلی کی 40نشستیں ہیں جبکہ اترا کھنڈ میں 70نشستیں ہیں۔دونوں ریاستوں میں بی جے پی برسر اقتدار ہے ۔13 اضلاع پر مشتمل اتراکھنڈ کی 70 نشستوں کیلئے 632 امیدوار میدان میں ہے ۔دوسری طرف اتر پردیش میں دوسرے مرحلے کی پولنگ پیر 14 فروری کو ہوگی اور اس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس مرحلے میں 9 اضلاع کی 55 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران مرکزی فورسز اور پولیس کی اضافی چوکسی کے علاوہ سوشل میڈیا کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔ اس دوران 8 حساس اسمبلی حلقوں بجنور، سنبھل اور سہارنپور پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ایڈیشنل ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ 8 حلقوں کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر اضافی فورس تعینات کی جائیں گی، جبکہ سوشل میڈیا سیل فرضی معلومات اور اشتعال انگیز پوسٹس پر نظر رکھے گا۔اے ڈی جی نے مزید کہا کہ سماج دشمن عناصر پر نظر رکھنے کے لیے سی۔پلان اسمارٹ فون ایپلی کیشن کا بھی استعمال کیا جائے گا، جس کے ذریعے ہر گاؤں کے 10 چنندہ لوگوں کو ڈی جی پی کنٹرول روم سے جوڑا جائے گا۔اتر پردیش کی 55 اسمبلی سیٹوں پر 14 فروری کو سات مرحلوں کے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ہونے والی پولنگ کے لئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے چلائی گئی زوردار مہم ہفتے کی شام کو ختم ہو گئی۔اس مرحلے میں 9 اضلاع سہارنپور، بجنور، مرادآباد، سنبھل، رام پور، امروہہ، بدایوں، بریلی اور شاہجہانپور کی ان سیٹوں سے 586 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس مرحلے میں پولنگ والے علاقوں میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے اور مذہبی اہمیت کے حامل دو شہر بریلی اور دیوبند میں بھی ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ ان علاقوں کو سماج وادی پارٹی کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ مگر پرینکا گاندھی کی زوردار مہم کا بھی یہاں اثر نظر آ رہا ہے۔ جبکہ بی ایس پی کے کچھ امیدوار بھی الٹ پھیر کر سکتے ہیں۔بی جے پی نے 2017 میں 55 سیٹوں میں سے 38 سیٹیں جیتی تھیں، جبکہ سماج وادی پارٹی نے 13 اور کانگریس اور بی ایس پی نے دو دو سیٹیں حاصل کی تھیں۔ ایس پی اور کانگریس نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اتحاد کے ساتھ مقابلہ کیا تھا۔ ایس پی کی جیتی ہوئی 15 میں سے 10 سیٹوں پر مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی۔اس مرحلے میں نمایاں چہروں میں سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان، دھرم سنگھ سینی، اور یوپی کے وزیر خزانہ سریش کھنہ شامل ہیں۔ محمد اعظم خان کو ان کے گڑھ رام پور سیٹ سے میدان میں اتارا گیا ہے اور وہ سلاخوں کے پیچھے سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ دیگر وزراء میں بلاس پور سے بلدیو سنگھ اولکھ، بدایوں سے مہیش چندر گپتا اور چندوسی سے گلاب دیوی شامل ہیں۔ بریلی کی سابق میئر سپریہ آرون سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بریلی چھاؤنی سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔