اترپردیش۔ وی ایچ پی‘ بجرنگ دل نے ہندوؤں کے لئے ہلپ لائن کی شروعات کی

,

   

پریاگ راج۔ کاشی پرانت کے 18اضلاعوں کے لئے مذکورہ وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کارکنوں نے ایک ہلپ لائن کی شروعات کی ہے۔ کسی بھی سوشیل میڈیا پوسٹ پر ”دھمکی آمیز“ پیغام اورکالس آنے پرمقامی ضلع انتظامیہ اورپولیس کے ذمہ داران سے شکایت کرنے کے لئے ہندوؤں پر زوردیاگیا ہے۔

مذکورہ وی ایچ پی ترجمان نے کہاکہ ”ہم ہندو کمیونٹی کے ساتھ ہیں اور اس کے لئے ہم نے کاشی پرنت کے 18اضلاعوں میں ایک ہلپ لائن نمبر919892004کی اجرائی عمل میں لائی ہے تاکہ کسی بھی دھمکی کے متعلق ضلع انتظامیہ او رپولیس کے ساتھ شکایت کرنے میں ہم ان کی مدد کرسکیں“۔

پرانت پرچار پرمکھ(کاشی پرانت وی ایچ پی)ن اشونی کمار نے رپورٹرس کو بتایا کہ ”کاشی پرنت اضلاعوں کی ہندو کمیونٹی کے لئے وی ایچ پی او ربجرنگ دل نے ایک ہلپ لائن نمبر جاری کیاہے۔

جنھیں بھی ”اسلامک بنیاد پرستوں“ سے ان کے سوشیل میڈیاپوسٹ پر دھمکیا ں مل رہی ہیں‘ انہیں مقامی پولی یاضلع انتظامیہ سے بغیر کسی تاخیر کے رجوع ہونا چاہئے اور اپنی شکایت درج کرائیں“۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”اگر ہندو کمیونٹی کے لوگ وی ایچ پی اور بجرنگ دل سے کسی بھی قسم کی مدد چاہتے ہیں تو ہم انہیں مدد دیں گے۔ راجستھان کے اودئے پور میں کنہیالال اور مہارشٹرا کے امروتی میں اومیش کولہی کے قتل کے ذریعہ ملک میں خوف کا ماحول پیدا کیاجارہا ہے۔

ہندو کمیونٹی کو مسلسل ان کے سوشیل میڈیا پوسٹ کی وجہہ سے دھمکیاں دی جارہی ہیں“۔

وی ایچ پی قائدین نے یہ بھی دعوی کیاکہ”اودئے پور او رامرتوی واقعات کے علاوہ ہندوؤں کے جلوسوں (شوبھا تاترا) اور ہندو دیوی دیوتاؤں پر توہین آمیز ریمارکس بھی کئے جارہے ہیں تاکہ ملک میں دہشت کا ماحول پید ا کیاجاسکے ہم اس کے خلاف جدوجہد کریں گے۔

مذکورہ اسلامک بنیاد پرستوں کی جانب سے ویڈیوزجاری کئے جارہے ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی کو بھی دھمکیا ں دی جارہی ہیں اور یہ بنیاد پرست ہمارے ملک کے اتحاد اورسالمیت کو چیلنج کررہے ہیں“۔