اترپردیش میں شرابیوں کا ایک فیملی پر حملہ‘ خواتین کے برقعے پھاڑدئے اور مردوں کے ساتھ کی گالی گلوج

,

   

خاندان کے ایک اور فرد نے بتایا کہ میرے سر پر دھاتی راڈ سے حملہ کیا گیا۔

اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع کی حدود میں ایک مسلم خاندان پر مبینہ طور پر حملہ کیا گیا اور خواتین کو شرابی مردوں کے ایک گروپ نے جنسی طور پر ہراساں کیا۔ انہیں بچانے کی کوشش کرنے والوں پر بھی حملہ کیا گیا۔

اس واقعہ کو بیان کرنے والے خاندان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سامنے آئی ہے۔ مسلمان شخص اپنی بیوی، بچوں اور بھائیوں کے ساتھ کلچینہ جا رہا تھا۔

اس نے کہا کہ وہاں 10-12 لوگ تھے۔ ان میں سے ایک نے مجھ پر چیخنا شروع کر دیا، ‘آپ کی ہمت کیسے ہوئی ہمیں گھورنے کی؟’ ملا مسلمان مردوں کے خلاف ایک توہین آمیز اصطلاح ہے۔

کچھ ہی دیر بعد گروہ نے خاندان پر اینٹوں سے حملہ کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے میری داڑھی کھینچ لی۔ مجھے ملا کہتے رہے۔ میرے سر پر شدید چوٹ آئی۔

خاندان کے ایک اور فرد نے بتایا کہ میرے سر پر دھاتی راڈ سے حملہ کیا گیا۔

نوعمر لڑکی سمیت مسلم خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ ان میں سے ایک کی شناخت یاسمین کے نام سے ہوئی ہے جس نے الزام لگایا کہ حملہ آوروں نے زبردستی ان کے برقعے کھینچنے کی کوشش کی۔ یاسمین نے کہا، “وہ لوگ مکمل طور پر نشے میں تھے۔ انہوں نے میرے اور میری بیٹی کے ساتھ بدتمیزی کی۔ انہوں نے ہمارے برقع پھاڑنے کی کوشش کی، ہمیں تھپڑ مارے اور نوچ ڈالے۔”

آس پاس کے لوگوں نے خاندان کو بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی حملہ کی زد میں آ گئے۔

چار افراد نشانتھ، چھوٹو، شیوا اور موہت کو 21 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ہاپوڑ پولیس نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ پلکھوا اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نے سیاست ڈاٹ کام کو بتایا کہ حملہ آور نشے میں تھے۔ افسر نے کہا، “یہ حملہ ہائی وے پر، لکھن گاؤں کے قریب ہوا۔ ہم نے ان چاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ وہ نشے میں تھے۔”

افسر نے ایف آئی آر کی کاپی دینے سے بھی انکار کردیا۔ افسر نے کہا، “کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے۔ یہ سڑک کے غصے کا واضح معاملہ ہے۔”