اجیت پوار کی بغاوت پر اکھیلیش یادو نے کہاکہ ’عوامی مینڈیٹ کی بی جے پی توہین کررہی ہے۔‘

,

   

سماج وادی پارٹی سربراہ نے پارٹی کارکنان سے اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے مقابلہ کے لئے تیار رہنے کی تلقین کی ہے


ایودھیا۔ مہارشٹرا میں یکناتھ شنڈے کی حکومت میں این سی پی اراکین اسمبلی کی شمولیت پر سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے بی جے پی تنقید کانشانہ بنایا اور اس پر ”عوامی مینڈیٹ کی توہین کرنے اورجمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام لگایا“۔ انہو ں نے پوچھا کہ آیادوسری پارٹیو ں میں تقسیم ”بدعنوانی نہیں ہوگی“ اوردعوی کیاکہ بی جے پی کے یہ ”تجربے“ ناکام ہوجائیں گے۔

دودن قبل این سی پی کے سینئر لیڈر اجیت پوار نے پارٹی میں تقسیم کی قیادت کرتے ہوئے مہارشٹرا میں ایک سال قدیم شیو سینا بی جے پی حکومت میں ڈپٹی چیف منسٹر بن گئے‘ او راپنے چچا شرد پوار کوحیران کردیا جس نے کانگریس چھوڑ کر 24سال قبل اس پارٹی کی بنیاد ڈالی تھی۔

اجیت پوار کے علاوہ این سی پی کے اٹھ اراکین اسمبلی چھگن بھوجپل اورحسن مشرف نے بھی شنڈے کابینہ میں منسٹرس کی حیثیت سے حلف لیاہے۔

یادو نے پوچھا کہ”بی جے پی اس طرح کے تجربات کرتی آرہی ہے اور ہمیشہ یہ بھی کہتی ہے کہ بدعنوانی ختم ہوجائے گی۔

دوسری پارٹی ایم ایل ایز کو اپنی طرف لانے کے لئے کیافوائد دیتے ہیں؟ کیایہ بدعنوانی نہیں ہے“۔

اپنے ایودھیا دورے کے دوران انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کی حرکتوں سے بی جے پی نے ہمیشہ جمہوریت کو کمزور کیاہے اور عوامی مینڈیٹ کی توہین کی ہے۔ کوئی فرق نہیں پڑتا بی جے پی کتنے بھی تجربات کرلے‘ وہ کامیاب نہیں ہوگی۔

بی جے پی کے مسائل بڑھ رہے ہیں اور2024(عام انتخابات) میں ایس پی او راس کے ساتھیو ں کی تاریخی جیت ہوگی“