احتجاجی پہلوانوں کی حمایت میں پنچایت کا انعقاد

,

   

سابق گورنر ستیہ پال ملک اور دیگر کی شرکت‘عنقریب مہاپنچایت کا اعلان

سونی پت (ہریانہ ): انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے والے پہلوانوں کا احتجاج جاری ہے اور انہیں مختلف سیاسی جماعتوں اور قائدین کے علاوہ تنظیموں اور اہم قائدین کی حمایت بھی حاصل ہے ۔ اس سلسلہ میں اتوار 4 جون کو سونی پت ضلع کے منڈلانا گاؤں میں سرو سماج پنچایت کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک، آر ایل ڈی چیف جینت چودھری اور دیگر کئی اہم قائدین نے شرکت کی اور بھر پور حمایت کا اعلان کیا ۔احتجاجی پہلوان جلد ہی آئندہ تین یا چار دن میں مہاپنچایت کا اعلان کریں گے۔اس موقع پر بجرنگ پونیا نے تمام سے اتحاد کا مطالبہ کیا۔پہلوان بجرنگ پونیا، کسان لیڈر گرنام سنگھ چارونی، بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد راون، آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر عوام سے اگلے لوک سبھا انتخابات میں حکومت کو باہر کرنے کی اپیل بھی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی کسی خاص ذات کے لیے نہیں تھی، بلکہ عزت اور احترام کے لیے تھی۔ جمعہ کو کروکشیتر میں ایک اور ’مہاپنچایت‘ میں کھاپ رہنماؤں نے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو 9 جون کو جنتر منتر پر دھرنا دیا جائے گا۔ جمعہ کی مہاپنچایت میں کسان رہنما راکیش ٹکیت نے شرکت کی تھی۔ جموں و کشمیر کے سابق گورنر نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت کو پہلوانوں کے معاملے میں معافی مانگنے پر مجبور کیا جائے گا جیسا کہ زرعی قوانین کے معاملے میں کیا گیا تھا۔