پنجا ب کے ٹاؤن راج پورا میں یہ واقعہ میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں پر بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری بھوپیش اگروال کو دیگر ساتھیوں کے ساتھ اتوار کے شام یرغمال بنالیاگیاتھا
چندی گڑھ۔ بی جے پی قائدین جس کو پنجاب ٹاؤن کے ایک مکان میں احتجاج کررہے کسانوں نے یرغمال بنالیاتھا ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد 12گھنٹوں کی طویل مشقت سے پیر کے روز پنجاب پولیس کی مداخلت کے ذریعہ بازیاب کرلیاگیاہے۔
بازیاب کئے گئے قائدین کا کسان پر مرکزی حکومت کے نافذ کردہ نئے زرارعی قانون کے پس منظر میں غیر قانونی حرکتوں کا الزام عائد کیاہے۔
پنجا ب کے ٹاؤن راج پورا ریاستی درالحکومت سے 40کیلومیٹر فاصلہ پر یہ واقعہ میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں پر بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری بھوپیش اگروال کو دیگر ساتھیوں کے ساتھ اتوار کے شام یرغمال بنالیاگیاتھا۔
اگروال نے میڈیا کو بتایاکہ بھارت وکاس پریشد عمارت میں ضلع سطح کی پارٹی میٹنگ کے ایک دن قبل ہم ٹاؤن میں پارٹی قائدین اورکارکنان جمع ہوئے تھے۔
مذکورہ کسان وہیں پر پہنچے اورمیٹنگ کو درہم برہم کردیاتھا۔ بعدازاں ایک گھر میں میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیاگیا اور وہ وہاں پر جمع ہوئے۔مذکورہ کسان وہاں پر بھی پہنچ گئے اور پانی اور برقی منقطع کرتے ہوئے انہیں یرغمال بنالیا۔
سوشیل میڈیا پر وائیرل ایک ویڈیو میں مظاہرین کومقامی کونسلر شانتی سوراپ کا تعقب کرتے ہوئے اور انہیں اسوقت جھنجھوڑتے اور ان کے کپڑے پھاڑتے دیکھائی دے رہے ہیں جب پولیس ے جوان انہیں بچاکر لے جانے کی کوشش کرہے تھے۔ یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیاہے۔
تاہم مذکورہ پولیس نے ان پر حملے سے انکار کیاہے۔ پولیس کی ٹیم ڈپٹی انسپکٹر جنرل وکرم جیت دگل موقع پر یرغمال قائدین کی بحفاظت بازیابی کے لئے پولیس کی ایک ٹیم کے ساتھ پہنچے۔
یرغمال قائدین کی بازیابی جب کرلی گئی تو پولیس کا دعوی ہے کہ کسانوں نے ان کا تعقب کیا‘ ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور انہیں پکڑلیا۔
اس کے علاوہ ان کی گاڑیوں پر بھی پتھر برسائے گئے۔ تاہم کسانوں کے قائدین پریم سنگھ بھانگو نے دعوی کیاکہ اگروال نے کسانوں کو بے ہودہ الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اکسایا۔
حالات اس وقت بے قابو ہوگئے جب اگروال کے باڈی گارڈ نے پرامن انداز میں احتجاج کررہے کسانوں پر بندوق لہرائی۔ مذکورہ بی جے پی پنجاب اورہریانہ ہائی کورٹ اتوار کی رات دیر گئی پہنچی اور اپنے قائدین کی حفاظت کے لئے مداخلت کی گوہار لگائی۔
مرکز کے نئے زراعی قوانین کے خلاف پنجاب کے بشمول ملک بھر میں کسان احتجاج کررہے ہیں اور یہ بی جے پی قائدین کا بائیکاٹ بھی کررہے ہیں۔
پچھلے اکٹوبر میں بی جے پی سربراہ اشوین شرما کی گاڑی جس میں وہ سفر کررہے تھے ہوشیا ر پور ٹاؤن میں ایک ٹول پلازہ کے قریب 30-40لوگوں کے اینڈوں او رلاٹھیوں سے حملہ کردیاتھا۔
مرکز کے زراعی قوانین کے فوائد پیش کرنے کے لئے جنوری میں منعقدہ ایک ”کسان مہا پنچایت“ سے خطاب کے لئے چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کھٹر کے لئے تیار کئے گئے اسٹیج کو بھی کسانوں نے تہس نہس کردیاتھا اور پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس شل بھی برسائے تھے۔