اراضی اسکامس کی تحقیقات سے بچنے ریونیو ڈپارٹمنٹ کا انضمام

   

محمد علی شبیر کا الزام ، محکمہ کو ضم کرنے کی مخالفت،چیف منسٹر کے قریبی افراد اسکام میں ملوث
حیدرآباد ۔ 18۔ اپریل (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد اور قانون ساز کونسل میں سابق فلور لیڈر محمد علی شبیر نے کرپشن کے خاتمہ کے نام پر ریونیو ڈپارٹمنٹ کو پنچایت راج میں ضم کرنے سے متعلق چیف منسٹر کی تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ریونیو ڈپارٹمنٹ سے کرپشن کے خاتمہ کا خیال نہیں آیا اور اب چیف منسٹر اچانک اس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو کسی بھی ریاست کا اہم ترین محکمہ ہوتا ہے جسے کسی اور محکمہ میں ضم نہیں کیا جاسکتا۔ محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ریونیو ڈپارٹمنٹ میں اراضیات کے جو اسکام منظر عام پر آئے اس میں چیف منسٹر کے قریبی افراد ملوث پائے گئے ۔ اس کے علاوہ برسر اقتدار پارٹی سے تعلق رکھنے والے قائدین نے ڈپارٹمنٹ میں من مانی کی ، جس کی تازہ مثال میاں پور اراضی اسکام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ کے اسکامس کو چھپانے کیلئے چیف منسٹر ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ چیف منسٹر کے فیصلہ کا مقصد خاطیوں کو بچانا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے سے قبل ریونیو اسکامس کی تحقیقات منظر عام پر لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میاں پور اراضی اسکام کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی سرزنش کی اور سپریم کورٹ میں مقدمہ کی یکسوئی تک اراضیات کے رجسٹریشن کی منسوخی پر حکم التواء جاری کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو ملازمین نے چیف منسٹر کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کی دھمکی دی ہے ۔ کانگریس پارٹی ملازمین کے احتجاج کی مکمل تائید کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کونسل انتخابات میں سرکاری ملازمین اور ٹیچرس نے حکومت کے خلاف ووٹ دیا تھا جس سے ناراض ہوکر کے سی آر ریونیو ملازمین کے ساتھ بدلہ کی کارروائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ سے متعلق چیف منسٹر کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے اس لئے گزشتہ پانچ برسوں میں سرکاری نظم و نسق میں ہر سطح پر کرپشن دیکھا گیا لیکن چیف منسٹر نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر اور ان کے قریبی افراد نے ہر محکمہ پر کنٹرول کیا اور بڑے پیمانہ پر بے قاعدگیاں انجام دی گئیں ۔ اب جبکہ سرکاری ملازمین حکومت سے ناراض ہیں۔ کے سی آر نے محکمہ ریونیو کو نشانہ بنایا ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ریاست میں غیر جمہوری اور غیر دستوری طرز حکمرانی جاری ہے۔ کے سی آر ایک ڈکٹیٹر کی طرح کام کر رہے ہیں۔ انہیں دستور ، قانون اور جمہوریت کا کوئی پاس و لحاظ نہیں۔ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں دھاندلیوں کے ذریعہ کامیابی کے بعد وہ مجالس مقامی انتخابات میں کامیابی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس مقامی کے انتخابات بیالٹ پیپر پر ہوں گے اور عوام کا حقیقی فیصلہ منظر عام پر آئے گا ۔ چیف منسٹر کو مجالس مقامی انتخابات میں شکست کا خوف لاحق ہے، لہذا وہ ابھی سے دولت اور طاقت کا استعمال کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔