اردو اکیڈیمی سے چھوٹے اردو اخبارات کو 16 لاکھ کی امداد جاری

   

مسودات پر امداد کیلئے ماہرین کی کمیٹی کا اجلاس، ایوارڈس کیلئے حکومت کی منظوری ضروری

حیدرآباد ۔ 8 ۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں انتخابی سرگرمیوں کے سبب اردو اکیڈیمی کی اسکیمات پر عمل آوری میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔ اب جبکہ انتخابات کا عمل مکمل ہوچکا ہے ، اکیڈیمی میں یکے بعد دیگرے اپنی اسکیمات پر عمل آوری کا آغاز کیا ہے ۔ اردو زبان کے چھوٹے اخبارات کو سالانہ مالی امداد کی اسکیم کے تحت 16 لاکھ 50 ہزار روپئے کی اجرائی عمل میں آئے گی ۔ صدرنشین اردو اکیڈیمی رحیم الدین انصاری اور ڈائرکٹر پروفیسر ایس اے شکور کے مطابق 331 چھوٹے اخبارات کو فی کس 5000 روپئے کے حساب سے 16 لاکھ 50 ہزار جاری کئے گئے ۔ چھوٹے اخبارات کی اشاعت میں دشواریوں کے پیش نظر اس اسکیم کا آغاز کیا گیا تھا ۔ اکیڈیمی نے اردو کتابوں کی اشاعت کیلئے جزوی مالی امداد کی اسکیم پر عمل آوری کی تیاری کرلی ہے۔ اس سلسلہ میں شہر کے نامور پروفیسرس پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مالی امداد کیلئے مسودات کو قطعیت دی گئی ۔ 7 مختلف زمروں میں اردو کی کتابوں پر مالی امداد دی جاتی ہے جن میں شاعری ،فکشن ، صحافت ، تحقیق و تنقید اور دوسرے شامل ہیں۔ اس اسکیم کیلئے درخواستیں داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 ڈسمبر تھی۔ کمیٹی نے مسودات کا جائزہ لیتے ہوئے فہرست کو قطعیت دے دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت 96 صفحات پر مشتمل کتاب کیلئے 15,000 روپئے اور 96 سے زائد صفحات کی کتاب کی اشاعت کیلئے 18,000 روپئے کی امداد دی جاتی ہے۔ کتاب کی اشاعت کے موقع پر اردو اکیڈیمی کی جزوی مالی امداد کا تذکرہ شامل کیا جاتا ہے ۔ اکیڈیمی نے مخدوم اور ابوالکلام آزاد ایوارڈس کے علاوہ کارنامہ حیات ایوارڈس کی پیشکشی کیلئے عنقریب ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مخدوم ایوارڈ کے تحت 2 لاکھ اور ابوالکلام آزاد ایوارڈ کے تحت 2.25 لاکھ روپئے کی رقم بطور انعام دی جاتی ہے ۔ کمیٹی نے نواب میر عثمان علی خاں کے نام سے 5 لاکھ روپئے پر مشتمل فروغ اردو ایوارڈ کی تجویز پیش کی ہے۔ حکومت سے اس تجویز کی منظوری کے بعد ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت نے اسمبلی انتخابات سے عین قبل اردو اکیڈیمی کے صدرنشین کا تقرر کرتے ہولئے یکم ستمبر 2018 ء کو جی او ایم ایس 42 جاری کیا تھا ۔ اس جی او کے تحت 4 رکنی بورڈ آف ڈائرکٹرس تشکیل دیا گیا ۔ بورڈ کے ارکان نے سکریٹری اقلیتی بہبود ، سکریٹری فینانس یا ان کا نمائندہ ، ڈائرکٹر و کمشنر اقلیتی بہبود اور ڈائرکٹر سکریٹری اردو اکیڈیمی شامل ہیں۔ اردو اکیڈیمی کو کسی بھی پالیسی فیصلہ کیلئے بورڈ آف ڈائرکٹرس کی منظوری ضروری ہے۔