ارنب گوسوامی کی صحت او رسکیورٹی کی فکر گورنر مہارشٹرا کولاحق

,

   

ممبئی۔ مہارشٹرا گورنر بھگت سنگھ کوشیاری جنھوں نے اپنے کیریر کی شروعات آر ایس ایس کے ایک پرچارک کے طور پر کی تھی نے مہارشٹرا کے ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ارنب گوسوامی کی صحت او رسکیورٹی کے متعلق تشویش کا اظہار کیاہے‘

جو خودکشی پر مجبور کرنے کے ایک معاملے میں پچھلے گرفتار کئے گئے تھے۔

گورنر نے دفتر نے پیر کے روز جار ی کردہ بیان میں کہا ہے کوشیار نے اس ہوم منسٹر سے اس بات کا بھی استفسار کیاہے کہ گوسوامی کی فیملی کو انہیں دیکھنے اور ان سے بات کرنے کاموقع فراہم کیاجائے۔

گوسوامی او ردیگر دو ملزمین فیروز شیخ او رنتیش سردا کو پیسوں کی عدم ادائیگی پر 2018میں ایک انٹریٹر ڈائزنر اناؤ نائیک اور ان کی والد ہ کے دوہرے خودکشی معاملے میں گرفتار کیاگیاہے۔

ممبئی میں ان کے گھر سے گرفتاری کے بعد گوسوامی کو علی باغ لے جایاگیا جہاں سے انہیں چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ نے ریمانڈ کردیا جبکہ اس کیس کے دیگر د وملزمین کی عدالتی تحویل 18نومبر تک ہے۔

علی باغ کے قیدیوں کے لئے جس اسکول کو کویڈ19کا مرکز بنایاگیاتھا وہاں پر گوسوامی کو پولیس نے رکھا تھا۔

عدالتی تحویل میں مبینہ طور پرموبائیل فون دستیاب ہونے کی بات منظرعام پر آنے کے بعد اتوارکے روز ضلع رائے گڑھ کی تالوجا جیل گوسوامی کو منتقل کردیاگیاتھا۔ کئی زوایوں سے ارنب کا شمار مودی حکومت کی وکالت کرنے والو ں میں ہوتا ہے۔

دی ٹیلی گراف کا کہنا ہے کہ کوشیار ان کی غلط فہمی کی وجہہ سے جانے جاتے ہیں جنھوں نے صبح 7:30بی جے پی لیڈر دیویندر فنڈناویوس کی حلف برداری تقریب کی تھی اور موجودہ مہارشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کو انہوں نے کہاتھا کہ ”آپ سکیولر ہوگئے“ ہیں۔