جموں۔ جموں کشمیر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ انہیں ”بی جے پی کے ایجنڈہ پر کام کررہی“ کرنے والے از سر نو حلقہ بندی کمیشن پر انہیں کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
انہو ں نے بی جے پی کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے) اور ای ڈی کے ان کی پارٹی کو توڑ نے کے لئے استعمال کا مورد الزام ٹہرایا اور اس کی وجہہ بھگوا پارٹی کے ”فرضی روایتوں“ کو منکشف کرنے والے ان کے اقدامات ہیں مگر کہا کہ”مذکورہ پی ڈی پی اسطرح کے اقدامات سے اپنے گھٹنے ٹیکنے والی نہیں ہے“۔
راجوری میں نوجوانون کے ایک کنونشن سے خطاب کرنے کے بعد محبوبہ نے رپورٹرس کو بتایا کہ ”جہاں تک از سر نوحد بندی کمیشن کی جہاں تک بات ہے‘ یہ بی جے پی کا کمیشن ہے۔ ان کا یہ اقدام اکثریت کو اقلیت کے خلاف پیش کرنے ہے اور اس کے علاوہ لوگوں کو اختیار بنانا ہے۔ اس انداز میں وہ اسمبلی حلقہ بنارہے ہیں جس کا بی جے پی کو فائدہ ہو“۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی کو از سر نو حد بندی کمیشن پر انہیں کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ اگلے ہفتہ دہلی میں منعقد ہونے والے از سر نوحد بندی کمیشن کے اسوسیٹ ممبرس کی میٹنگ میں نیشنل کانفرنس کی شرکت کے فیصلے پر جب ان سے تبصرہ کا استفسار کیاگیاتوسابق چیف منسٹر نے کہاکہ ”وہ ان کا فیصلہ ہے میں اس کے متعلق کیا کہہ سکتی ہوں“۔
جموں کشمیرمیں اراضی استعمال قوانین میں تبدیلی کے ذریعہ زراعی اراضیات کوغیر زراعی سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کی منظور پر محبوبہ نے دعوی کیاہے کہ یہ ایک غلط فیصلہ ہے اور ”بی جے پی کے پوشیدہ ایجنڈے برائے سازش“ کا حصہ ہے۔
انہو ں نے الزام لگایا کہ ”وہ چاہتے ہیں کہ باہر سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو یہاں پر لائیں اور اراضی خریدی تاکہ علاقے کی جغرافیائی تبدیلی کو روبعمل لایاجاسکے“۔
محبوبہ نے این ائی اے کی جانب سے پی ڈی پی لیڈر گاندیر بال بلال احمد کو23ڈسمبر کے ایک کیس میں پوچھ تاچھ کے لئے طلب کرنے کہاکہ ”ای ڈی او راین ائی اے کا استعمال کرتے ہوئے ان کی پارٹی کو خاموش کرنے“ کی کوشش کی جارہی ہے۔