حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے جمعرات کے روز کہاکہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں اپوزیشن پارٹیوں کی’برہمی“ محض برسراقتدار بی جے پی کی جانب سے پیگاسیس جیسے مسائل پر کسی بحث کے لئے اجازت نہ دینے کی وجہہ سے ہے۔میڈیا کے نمائندوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”بہت مشکل ہوتا ہے جب پارلیمنٹ کو جیسا کام کرنا ہوتا ہے اس انداز میں کام نہیں کرتا ہے۔
ایک رکن پارلیمنٹ ہونے کی حیثیت سے‘ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کی غلطیوں کو منظرعام پر لانے سے قاصر ہیں‘ باوجود اسکے کے انکشاف اور حکومت کے سامنے ان کی غلطیوں کا لانے کی ذمہ دار ی عائد ہے۔
مذکورہ حکومت خود ہی خوش ہے جب پارلیمنٹ جس انداز میں کام کرنا چاہئے ویسا کام نہیں کررہی ہے“۔ انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ مسائل پر بحث کرانے کے بجائے یہ مرکزی حکومت اپنے ایوان میں اپنی اکثریت کااستعمال کرتے ہوئے محض سرکاری بلوں کو منظور کروارہی ہے۔
اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے کہاکہ ”اس اپوزیشن کی برہمی پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں صرف بی جے پی کی جانب سے پیگاسیس جیسے مسائل پر بحث کے لئے رضامندی سے انکار کی وجہہ سے ہے“۔
اویسی نے مزیدکہاکہ این سی بی سی بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن او رحکومت دونوں نے ہاتھ ملالیا محض اس لئے کہ اترپردیش انتخابات ہونے والے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیوں دوسرے مسائل ایوان میں جو نہیں اٹھائے گئے ان پر خاموشی کیوں ہے۔
اے ائی ایم ائی ایم صدر نے الزام لگایاکہ”انتخابات میں ہی ملک کی ترقی کا جھوٹ کہاجاتا ہے مگر پارلیمنٹ میں صحت مند بحث پر نہیں ہوتا جہاں پر اپوزیشن برسراقتدار پارٹی سے ان کے کاموں پر سوال کرسکتا ہے۔
بی جے پی پارلیمانی اجلاس کے بنیادی مقصد کو فراموش کرچکی ہے۔اہم مسائل کو زیر بحث لانے کے بجائے بی جے پی صرف پارلیمنٹ اپنے خواہش کے مطابق چلا رہی ہے“۔
انہوں نے مزید الزام لگایاکہ جب سے بی جے پی اقتدارمیں ائی ہے اس نے پارلیمنٹ کے اختیارات کو ایک کونے میں کردیاہے۔
اویسی نے کہاکہ ”ایوان میں اپوزیشن کی تنقیدیں سننے کے لئے یہ حکومت تیار ہی نہیں ہے“۔