اسرائیلی فوج کا مزید2ہاسپٹلس کا محاصرہ ، 84 شہید

   

غزہ: اسرائیلی فوج نے الشفا ہاسپٹل کے بعد غزہ کے مزید دو ہاسپٹلس کا محاصرہ کر لیا ہے جس کے باعث طبی عملہ کو شدید بمباری اور فائرنگ کے باوجود مجبوراً ایک ہاسپٹل سے مریضوں اور پناہ لینے والے افراد کو وہاں سے نکالنا پڑا۔میڈیاکے مطابق اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ غزہ کی پٹی پر موجود ہاسپٹلس میں حماس کے جنگجو پناہ لیے ہیں اور یہ ان کے مضبوط ٹھکانے ہیں البتہ حماس اور طبی عملے نے فوج کے اس دعوے کو مسترد کردیاہے۔فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ٹینک دیے گئے وقت سے قبل ہی الامل اور نصر ہاسپٹل کے اطراف میں وارد ہو گئے اور اس دوران کی ان شدید بمباری سے ہلال احمر کا ایک رضاکار جان کی بازی ہار گیا۔ہلال احمر نے اپنے بیان میں کہا کہ بھاری ہتھیاروں اور ٹینکوں سے مسلح اسرائیلی فوج نے الامل ہاسپٹل کا محاصرہ کر کے علاقے کو بلڈوز کرنے کا آپریشن بڑے پیمانے پر شروع کردیا ہے۔ ہماری تمام ٹیمیں اس وقت شدید خطرے میں ہیں اور وہ کسی بھی قسم کی نقل و حرکت سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے الامل ہاسپٹل سے ڈاکٹرز، طبی عملے، مریضوں اور وہاں پناہ لینے والے افراد کے مکمل انخلا کا مطالبہ کیا ہے اور وہاں موجود افراد کو باہر نکالنے کیلئے دھویں کے گولے فائر کیے۔چند گھنٹے بعد ہلال احمر نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ الامل ہاسپٹل میں داخل مریض اور وہاں پناہ لینے والے مریضوں کو وہاں سے نکال کر مغربی ساحل کے قریب واقع عارضی پناہ المواسی کی جانب منتقل کردیا گیا ہے۔