اسرائیلی فوج کا کہنا ہے ”غزہ پٹی کی دو تکڑے کردئے گئے ہیں“۔

,

   

بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیاہے کہ اسرائیل اس وقت تک جنگ بندی نہیں کریگا جب تک حماس اس کے پاس موجود یرغمالوں کوچھوڑ نہیں دیتا ہے۔
تل ابیب۔الجزیرہ کی رپورٹ ہے کہ اسرائیلی فوج نے کہا ’اہم حملے“ کئے جارہے ہیں اورغزہ پٹی کو”دو حصوں میں کاٹ دیا“ گیاہے۔

فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگاری نے کہاکہ اسرائیلی فوج نے ”غزہ شہر کو گھیرے میں لے لیاہے“ اور ”اب ایک جنوبی غزہ او ر شمالی غزہ موجود ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”فوجی دستے ساحلی پٹے تک پہنچ گئے او راس کو اپنے قبضے میں لے رہے ہیں“۔

ہگاری کے حوالے سے الجزیرہ نے بتایاکہ ”زمین کے نیچے اورزمین کے اوپراب دہشت گردی کے بنیاد ی ڈھانچے پر بڑے پیمانے سے حملے ہورہے ہیں۔“

ایک اوربیان میں چیف آف جنرل اسٹاف ایل ٹی جی ہرزی ہاولوی نے شمالی کما ن میں ایک میٹنگ کے دوران کہا کہ ائی ڈی ایف شمالی غزہ میں ”کسی بھی لمحہ“حملہ کے لئے تیار ہے۔

ائی ڈی ایف نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ”ہمارا واضح ہدف ہے کہ سرحدوں پر سکیورٹی کی صورتحال کو بحال کیاجائے۔

نہ صرف غزہ پٹی میں ہم شمال میں کسی بھی وقت حملہ کرنے کے لئے تیار ہیں“۔ دی ٹائمز اف اسرائیل کی خبر کے مطابق بنجامن نتن یاہو نے اس سے قبل اعلان کیاہے کہ اسرائیل اس وقت تک جنگ بندی نہیں کریگا جب تک حماس اس کے پاس موجود یرغمالوں کوچھوڑ نہیں دیتا ہے۔

نتن یاہو نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہاتھا کہ ”ان الفاظ (جنگ بندی) کو لغت سے نکال دیں۔ ان کو شکست دینے تک ہم جاری رہیں گے۔

ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں ہے“۔ درایں اثناء اسرائیلی سفیر برائے امریکہ مائیکل ہرزوگ نے ٹائمز آف اسرائیل کی خبر کے مطابق دنیاکا”سب سے بڑا دہشت گردی کا گھر“ ہے۔

انہوں نے کہاکہ غزہ ”دنیاکا سب سے بڑا دہشت گردی کا مرکز ہے“ جس میں ہزاروں کی تعداد میں جنگجو‘ راکٹس اور دیگر ہتھیار ہیں اور 310میل (500کیلومیٹر) پر مشتمل زیر زمین سرنگیں ہیں۔

فیس دی نیشن کے عنوان پر سی بی ایس کو دئے گئے ہزرگ کے انٹرویو کے حوالے سے دی ٹائمز آ ف انڈیا نے خبر دی ہے کہ ”یہ وہی ہے جس کے خلاف ہم ہیں۔اور ہمیں اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا‘ کیونکہ اگر ہم ایسا نہیں کرتے ہیں تو وہ باربار حملہ کرتے رہیں گے“۔