نئی دہلی۔ اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی پر ہندوستان قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں اسرائیل فلسطین کشیدگی پر چوتھے میٹنگ جنگ بندی کے مشترکہ بیان پر کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
میڈیا کو دی جانے والے جانکاری کے دوران ایم ای اے کے ترجمان ارندم باگچی نے کہاکہ ”اسرائیل اور فلسطین مسلئے کی تبدیلی پر ہم قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں“۔
اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے
غازہ کی جانب متعدد راکٹس داغے جانے کے بعد اسرائیل دستوں کی جانب سے جوابی فضائی حملے کیا گیاہے۔
چہارشنبہ کے روز ارمنیا اور ازر بائجان سرحدوں کے درمیان کشیدگی پر بات کرتے ہوئے مذکورہ خارجی وزراتی امور(ایم ای اے) نے کہاکہ ہندوستان اس پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے اور مخالف سمت کی فوج سے پیچھے ہٹ جانے اور اشتعال انگیزی کو بند کرنے کو کہا ہے۔
ایک سرکاری بیان میں ایم ای اے ترجمان نے کہاکہ وہ ہمیشہ پرامن او رباہمی تنازعات کا سیاسی او رسفارتی ذرائع پر توجہہ مرکوز کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ہم تشویش کے ساتھ ارمنیا اورازر بائجان کی سرحد کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
فوجی حمل ونقل کے ذریعہ سرحدی حملہ صورتحال کوغیر مستحکم کرسکتا ہے او رنئی دشمنیوں کا باعث بن سکتا ہے۔ ہم فاسق فریق سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طور پر فوج کو واپس لیں اور مزیداشتعال انگیزی بندکریں۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سفیر ٹی ایس تری مورتی نے منگل کے اسرائیل اور فلسطین کے مابین بڑھتی کشیدگی پر تشویش ظاہر کی اور دونوں فریقین پر زوردیاکہ وہ میدان پر جوں کے توں موقف میں تبدیلی لانے کی کوششوں سے باز رہیں۔
مشرقی یروشلم اور اس سے متعلق معاملات پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے تری مورتی نے یہ کہا ہے کہ وہ حرم الشریف میں تشدد اور تصادم اور شیخ جرح اور سیلون کے پڑوسی علاقوں سے انخلاء پر انہیں کافی تشویش ہے۔
حملوں میں 212فلسطینی جاں بحق
مذکورہ لڑائی کی شروعات سے 212فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جس میں 61بچے بھی شامل ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک ہفتہ سے جاری تشدد میں اتوار کے روز ایک ہی فضائی حملہ میں 42فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی جانکاری ملی ہے۔
درایں اثناء اس کشیدگی کے دوران غازی کی جانب سے اسرائیل پر 3000سے زائد راکٹس داغے گئے ہیں‘ جس دس لوگوں کی موت بشمول دو بچے او رایک ہندوستانی شہری شامل ہے۔
پیر کے روز داغے گئے راکٹوں کے جواب میں اسرائیل کے لبنان کی جانب سے بم برسائے ہیں۔جنوبی لبنان کی جانب سے 6راکٹ داغے جانے کی خبر کے بعد الجزیرہ سے ایک لبنانی سکیورٹی ذرائع نے اسرائیل کی طرف سے لبنان پر 22بم برسانے کی تصدیق کی ہے۔