خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حملہ لبنان کے شیعہ حزب اللہ دھڑے نے کیا ہے، جو شمالی اسرائیل پر راکٹ، میزائل اور ڈرون داغ رہا ہے۔
تل ابیب: لبنان سے فائر کیے گئے ٹینک شکن میزائل سے مارے گئے ہندوستانی کارکن پٹنبین میکسویل کی لاش جمعرات کی شام ہندوستان کے لیے روانہ ہوگی، سرکاری ذرائع نے بتایا۔
میکسویل 30 سالہ کا تعلق کیرالہ کے کولم سے تھا۔
اسرائیل کے وزیر داخلہ موشے اربیل، پاپولیشن اینڈ امیگریشن اتھارٹی( پی ائی بی اے) کے ڈائریکٹر جنرل، اسرائیلی وزارت خارجہ کے حکام اور ہندوستانی سفارت خانے کے سینئر سفارت کاروں نے جمعرات کی شام کو یادگاری رخصتی کی تقریب میں شرکت کی۔
باقیات کو ایئر انڈیا کی فلائٹ اے ائی140پر روانہ کیا جائے گا جو دہلی کے لیے 21:10 اسرائیل کے وقت کے لیے روانہ ہونے والی ہے اور وہاں سے جمعہ کو ہندوستان کے وقت کے مطابق 15:00 بجے ایئر انڈیا کی پرواز اے ائی 108 پر تریویندرم بھیجا جائے گا۔
میکسویل اس وقت مارے گئے جب ایک ٹینک شکن میزائل نے پیر کی صبح تقریباً 11 بجے اسرائیل کے شمال میں گلیلی کے علاقے میں مارگالیوٹ، ایک موشاو (اجتماعی زرعی برادری) کے باغات کو نشانہ بنایا۔
زیو اسپتال میں ان کی لاشوں کی شناخت کی گئی۔
اس حملے میں سات دیگر کارکن زخمی ہوئے جن میں دو ہندوستانی بھی شامل ہیں جن کا تعلق کیرالہ سے ہے۔
وازہتھوپ سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ بش جوزف جارج اور واگامون سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ پال میلون زخمی ہوئے اور انہیں علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔
“جارج کو چہرے اور جسم پر زخم آنے کے بعد پیٹہ ٹکوا کے بیلنسن ہسپتال لے جایا گیا۔ اس کا آپریشن ہوا، وہ ٹھیک ہو رہا ہے، اور اسے زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ وہ ہندوستان میں اپنے خاندان کے ساتھ بات کر سکتا ہے”، سرکاری ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا۔
میلون معمولی زخمی ہوا تھا اور وہ شمالی اسرائیل کے شہر صفید کے زیو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ہندوستانی مشن نے ایڈوائزری جاری کی۔
تل ابیب میں ہندوستانی مشن نے منگل کو ایک “اہم ایڈوائزری” جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مہلک حملے کے ایک دن بعد ملک کے محفوظ علاقوں میں منتقل ہوجائیں۔
مشن نے ایک ایڈوائزری میں کہاجو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا گیا، “موجودہ سیکورٹی کی صورتحال اور مقامی حفاظتی مشوروں کے پیش نظر، اسرائیل میں تمام ہندوستانی شہریوں، خاص طور پر جو لوگ شمال اور جنوب میں سرحدی علاقوں میں کام کرتے ہیں یا ان کا دورہ کرتے ہیں، انہیں اسرائیل کے اندر محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے کا مشورہ دیا جاتا ہے”۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا گیا۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ سفارت خانہ اپنے تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
شمال سے کئی ہندوستانی کارکنوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ میزائل حملوں سے محفوظ سمجھے جانے والے علاقوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حملہ لبنان میں شیعہ حزب اللہ کے دھڑے نے کیا ہے، جو غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے دوران حماس کی حمایت میں 8 اکتوبر سے روزانہ شمالی اسرائیل پر راکٹ، میزائل اور ڈرونز داغ رہا ہے۔
اسرائیل لبنان میں بھی کام کر رہا ہے، بنیادی طور پر اس ملک میں حزب اللہ اور حماس کے اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں میکسویل سمیت سات شہری اور اسرائیل کی جانب سے 10 آئی ڈی ایف فوجی مارے گئے۔
حزب اللہ نے 229 ارکان کے نام بتائے ہیں جو حالیہ بھڑک اٹھنے کے دوران اسرائیل کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔ حزب اللہ کی طرف سے زیادہ تر ہلاکتیں لبنان میں ہوئیں لیکن کچھ شام میں بھی ہوئیں۔
دیگر گروپوں کے مزید 37 کارکن، ایک لبنانی فوجی، اور کم از کم 30 عام شہری بھی 8 اکتوبر سے مارے جا چکے ہیں۔