اسرائیل کو اسلحہ برآمدگی کیخلاف کینیڈین وزیر خارجہ پر مقدمہ

   

ٹورنٹو : اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی برآمدات کے خلاف فلسطینی نڑاد کینیڈین شہریوں اور انسانی حقوق کے وکلاء نے کینیڈین وزیرِ خارجہ میلانیا جولی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مقدمے میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو فوجی سامان بھیجنا کینیڈین اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔رپورٹس کے مطابق دائر کیے گئے مقدمے میں وفاقی عدالت سے کہا گیا ہے کہ کینیڈا کی حکومت کو اسرائیل کے لیے تیار کردہ فوجی سامان اور ٹیکنالوجی کے برآمدی اجازت نامے جاری کرنے سے روکنے کا حکم دے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق عدالت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے اجازت ناموں کے اجراء کو غیر قانونی سمجھا جائے۔اس کیس میں شامل وکلاء کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ کینیڈا کی حکومت غزہ پر بڑے پیمانے پر فاقے اور بمباری میں حصہ ڈالے، کینیڈا کے تعاون کو کم کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اس کی اسرائیل کے لیے فوجی حمایت کو بند کردیا جائے۔رپورٹس کے مطابق کینیڈا نے غزہ جنگ کے پہلے دو مہینوں میں اسرائیل کو کم از کم 20.9 ملین ڈالرز کی نئی فوجی برآمدات کی اجازت دی۔غیرملکی میڈیا کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2022ء میں اسرائیل کو کینیڈا کے ہتھیاروں کی برآمدات 15 ملین ڈالر سے زیادہ تھیں۔