تہران ۔ ایران نے اپنی چالیس ویں اسلامی جمہوری انقلاب کے جشن کی تیاریو ں میں مصروف ہے ‘1979میں امریکہ کی پشت پناہی والے کا تختہ پلٹنے کے بعد 25ہزار کے عامرانہ دور اقتدار کو ختم کرتے ہوئے طاقتور شیعہ علماؤں کو اقتدار میں لایاتھا۔
اس تقریب کے موسم میں ایرن کی سڑکوں پر انقلابی دور کی تصوئیریں لگائی جائیں گی جس میں لوگوں کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر قیدی بنائے گئے امریکی قیدیوں یک سیاہ سفید تصوئیریں بھی شامل ہونگی ‘ جس نے نہ صرف ایران کی تاریخ میں بدلاؤ آیابلکہ آج کے مشرقی وسطی کے قد وخال کی تیاری میں بھی مدد ملی۔
سالانہ جشن کی شروعات یکم فبروری سے ہوئی ہے جب ایت اللہ روح اللہ خمینی 14سال کی جلاوطنی کاٹ کر فرانس سے ایران واپس لوٹے تھے‘ تاکہ وہ اسلامی جمہوری ایران کے سب سے بڑے رہنما بنیں
۔سارے ایران میں جمعہ کے روز9:33بجے ٹھیک ٹرین ‘ بوٹس ‘ گرجا گھروں کی گھنٹیاں بجائی جاتے ہیں ‘ یہ وہی وقت ہے جب بوئنگ747میں بیٹھ کر چالیس سال قبل مہر آباد ائیرپورٹ پر خمینی کا چارٹر ائیرفرانس کا ہوائی جہاز زمین پر اترا تھا۔
دس روزہ جشن کے تقاریب کااختتام 11فبروری ہوگا یہ وہی تاریخ ہے جب شاہ محمد رضا پہلوی کی حکومت کو انقلابیوں سے جدوجہد میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تقریب کے علاوہ ایران کی بیشتر عمارتیں جس میں سرکاری عمارتیں بھی شامل ہیں ایران کے رنگ سبز سفید اور سرخ رنگوں کے پرچم سے رنگ دئے جاتے ہیں اور ہمہ رنگی برقی قمقموں سے ایران کی گلیاں کو سجایا جاتا ہے۔
دو روز قبل سپریم لیڈر آیت اللہ حامنہ ای اور صدر حسن روحانی نے ایت اللہ روحانی خمینی کی مزار پہنچ کر خراج عقید ت بھی پیش کیاہے