اسلامی ممالک میں مقیم بیرونی افراد میں ہندوستانیوں کی تعداد زیادہ

,

   

بیرون ملک رہنے والے ہندوستانیوں کی تعداد 1.36 کروڑ ، اسلامی ممالک میں 85 لاکھ ہندوستانی

نئی دہلی ۔ /16 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی میں ان دنوں شہریت ترمیمی قانون کے پس منظر میں ہندوستانی عوام کے مقابل بیرونی افراد کا مسئلہ چھایا ہوا ہے اور اس سے ملک کی فضاء کشیدہ ہونے کے ساتھ احتجاجی مظاہرے اور گرما گرم مباحث چل رہے ہیں ۔ ایک ایسے وقت میں لوک سبھا میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق بیرونی ممالک میں رہنے والے ہندوستانیوں کی تعداد 1.36 کروڑ ہے ۔ ان میں 85 لاکھ ہندوستانی صرف مسلم ممالک میں مقیم ہیں ۔ ان میں سے زیادہ تر کی اکثریت سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کام کرتی ہے جو ہندوستانی روزگار کیلئے بیرونی ملک منتقل ہوئے ہیں اور انہوں نے وہاں اپنی رہائش بھی اختیار کرلی ہے ان میں سب سے زیادہ تعداد 34,20,000 ہندوستانی یو اے ای میں مقیم ہیں ۔ سعودی عرب میں 25,94,947 ہندوستانی پائے جاتے ہیں ۔ امریکہ میں 12,80,000 ہندوستانی مقیم ہیں ۔ کویت میں 10,29,861 ، عمان میں 7,79,351 ، قطر میں 7,56,062 ، نیپال میں 6,00,000 ، برطانیہ میں 3,51,000 ، سنگاپور میں 3,50,000 ، بحرین میں 3,23,292 ، آسٹریلیا میں 2,41,000 ، ملیشیاء میں 2,24,882 اور کینیڈا میں 1,78,410 ہندوستانی مقیم ہیں ۔ اس ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی سب سے بڑی تعداد 13 ممالک میں مقیم ہیں ۔ جن کی تعداد 1,13,72,743 بتائی گئی ہے ۔ ان میں سے 7 ممالک میں 83,72,333 ہندوستانی اسلامی ممالک جیسے یو اے ای ، سعودی عربیہ ، کویت ، عمان ، قطر ، بحرین اور ملیشیاء میں ہیں جبکہ 30,00,410 ہندوستانی امریکہ ، برطانیہ ، نیپال ، سنگاپور ، آسٹریلیا اور کینیڈا میں مقیم ہیں ۔ ان ممالک میں ملیشیاء جن کے وزیراعظم مہاتر محمد نے حال ہی میں سی اے اے پر مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ مشرق وسطیٰ کے مقابل یوروپی ممالک اور افریقی ممالک میں رہنے والے ہندوستانیوں کی تعداد بہت کم ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق 1,72,000 ہندوستانی اٹلی میں مقیم ہیں ۔ 1,08,000 ہندوستانی جنوبی آفریقہ میں، 51,000 اسپین ، 29,000 فرانس ، زائد از 10 ہزار ہندوستانی پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں مقیم ہیں ۔ 6 ممالک کے منجملہ 5 ممالک میں جہاں سب سے زیادہ ہندوستانی ہیں وہ اسلامی ممالک ہیں اور اس کے بعد صرف 5 ممالک ایسے ہیں جہاں پر ایک بھی ہندوستانی شہری نہیں ہے ۔ ان ممالک میں ہولیسی ، کیریباٹی ، سین میرینو ، ٹویلو اور پاکستان میں کوئی ہندوستانی نہیں ہے ۔ وزارت خارجی امور نے 208 ممالک میں رہنے والے ہندوستانیوں کا ڈاٹا جاری کیا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کے کئی ملکوں نے ہندوستانیوں کا خوشدلی سے بانہیں کھول کر خیرمقدم کیا ہے لیکن مودی حکومت اپنی نفرت انگیز پالیسیوں اور سیاہ قوانین کے ذریعہ عالمی برادری میں تشویش کی لہر پیدا کردی ہے ۔ سی اے اے ایک انتشار پسندانہ قانون ہے جو مذہب کی بنیاد پر شہریت دیتا ہے ۔ اقوام متحدہ اور تنظیم اسلامی ممالک نے اس پر پہلے ہی کئی سوال کھڑے کئے ہیں ۔ مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں رہنے والے ہندوستانی شہری ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ۔ اسلامی ممالک میں رہنے والے ہندوستانی شہری اپنے ملک کو زرمبادلہ کے طور پر کروڑہا روپئے روانہ کرتے ہیں ۔ مالیاتی سال 2018-19 میں 76.4 بلین ڈالر رقم ہندوستان بھیجی گئی لیکن مالیاتی سال 2019-20 ء میں ماہ ستمبر تک صرف 41.9 بلین ڈالر بھیج پائے ۔