خان نے روایتی پالیسی خطاب کاآغازایوان میں سب کو سلام کرتے ہوئے کیااور پھر کہا ”اب میں آخری پیرا پڑھوں گا“۔
تھرویننتھاپورم۔پینارائی وجین کی زیر قیادت کیرالا حکومت اور راج بھون کے درمیان چل رہی کشیدگی کے بیچ گورنر کیرالا عارف محمد خان نے ایک غیر معمولی اقدام اٹھاتے ہوئے میں اپنی روایتی خطبہ میں حکومت کی پالیسیوں کوصرف ایک پراگرف پڑھ کر ختم کردیاہے۔
گورنر کے اس اقدام پر اپوزیشن یو ڈی ایف کی طرف سے تنقید کی گئی‘جس نے اسے ”ت ضحیک“اور ”اسمبلی کی توہین“قراردیا۔ریاستی بی جے پی سربراہ نے خان کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ایسا بائیں محاذ کی جانب سے مرکزپر الزام لگانے کی کوشش کے جواب میں کیا ہے۔
گورنر نے 136پیراگراف اور 61صفحات پر مشتمل مواد پڑھتے ہوئے کہاکہ ”ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہماری سب سے بڑی وارثت عمارتوں یا یادگاروں میں نہیں ہے۔
بلکہ ہم ائین کی انمول میراث کو جس احترام اور کا مظاہرہ کرتے ہیں اس میں ہندوستان اور جمہوریت‘ سکیولرزم‘ وفاقیت اور سماجی انصاف کا لازوال اقدار شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ تعاون کی وفاقیت ہے جس نے ان تمام سالوں میں ہمارے ملک کو متحداور مضبوط رکھا ہے۔
یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس جوہرکو کمزورنہ کیاجائے“۔
مذکورہ گورنر جو9بجے صبح اسمبلی پہنچی‘ 9:02کو اپنا خطبہ ختم کیا اور 9.04بجے ایوان سے واپس لوٹ گئے۔
ان کی آمد پر خان کا باہر استقبال اسپیکر اے این شمشیر‘ چیف منسٹر پینارائی وجین اور پارلیمانی امور منسٹر کے رادھا کرشنا نے پھولوں کے گلدستوں سے کیاہے