لاہور۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان جس کی گولیوں سے لگنے والے زخم کی سرجری ہوئی ہے‘ اتوار کیر وز اسپتال سے ڈسچارج ہوئے اور اپنے گھر لاہور منتقل کئے گئے ہیں‘ اسپتال کے ذمہ داران نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔
صوبہ پنجاب کے وزیرآباد میں شہباز شریف حکومت کے خلاف نکالے گئے ایک مارچ کے دوران جمعرات کے روز 70سالہ خان اور ان کے کنٹینر پر سوار حامیوں پر دو افراد کی جانب سے کی گئی فائرینگ میں خان کے دائیں پیر میں گولی لگی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی ائی) پارٹی کے چیرمن کا گولیاں لگانے کی وجہہ سے ائے زخم کا علاج ان کے خیراتی ادارے کی نگرانی میں چلائے جانے والے شو کت خاتم اسپتال میں کیاجارہاتھا۔ شوکت خاتم اسپتال کے ایک سینئر افیسر نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”عمران خان اتوار کے روز اسپتال سے ڈسچارج کردئے گئے ہیں۔
وہ اپنے لاہور کے زمان پارک کے گھر میں منتقل ہوئے ہیں جہاں پرشوکت خاتم اسپتال کے چیف ایکزیکٹیو افیسر ڈاکٹر فیصل سلطان کی نگرانی میں علاج جاری رہے گا۔ اتوار کے روز خان کے ساتھ ڈاکٹر سلطان بھی موجود تھے“۔
انہو ں نے کہاکہ سیاسی سرگرمیوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے تندرست ہونے کے لئے انہیں کم ازکم کچھ ہفتوں کا آرام کرنا پڑیگا۔
اتوار سے قبل اسپتال سے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے خان نے کہاکہ منگل کے روز وزیر آباد کے جس مقام پر ان کے بشمول گیارہ افرادپر گولیا ں چلائی گئیں تھیں اسی مقام سے مارچ کادوبارہ آغاز کیاجائے گا۔
خان پر حملے کے دوران گولی لگنے کی وجہہ سے پی ٹی ائی کارکن معظم گنڈال کی موت ہوگئی ہے۔
اس حملے کے بعد مذکورہ ریالی منسوخ کردی گئی ہے۔ خان نے کہاکہ وہ راوالپنڈی میں لونگ مارچ میں شامل ہوں گے۔ اس سے قبل ڈاکٹرسلطان نے کہاتھا کہ ان کے دائیں پیرکی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔
خان نے ڈاکٹر سلطان سے کہاتھا کہ وہ عوام کو اپنی صحت کے بارے میں تفصیلات سے واقف کروائیں جبکہ انہیں چار گولیاں لگی ہیں۔
اسی سال اگست میں قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے کے بعد خان کووزیراعظم کے عہدے سے بیدخل کردیاگیاتھا‘ جس کے لئے تازہ انتخابات ناگزیر ہوگئے ہیں۔
تاہم وفاقی حکومت جس کی قیادت شہباز شریف کررہے ہیں فی الحال انتخابات کی مخالفت کررہی ہے۔ موجودہ قومی اسمبلی کی معیاد2023اگست کو ختم ہوگی۔