اعظم کے مضبوط قلعہ میں بی جے پی کا’سب کا وشواس‘ نعرہ۔ ضمنی الیکشن

   

مذکورہ ایس پی نے راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ تزین فاطمہ کواپنا امیدوار بنایا ہے مگر حکمران بی جے پی جانتی ہے کہ یہ ان کے شوہر‘ ایس پی لیڈر اور رام پور کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کا اثر ہے‘ جس کی وہ خلاف ہیں۔
رام پور۔ یہاں سے جیت حاصل کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔

ہم مرکز اور ریاست دنوں جگ پر برسراقتدار ہے۔ اترپریش کے رام پور اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کے ایک لیڈر نے یہ بات کہی جہاں پرپیر کے روز رائے دہی کا اہتمام کیاگیاتھا۔

مذکورہ ایس پی نے راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ تزین فاطمہ کواپنا امیدوار بنایا ہے مگر حکمران بی جے پی جانتی ہے کہ یہ ان کے شوہر‘ ایس پی لیڈر اور رام پور کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کا اثر ہے‘

جس کی وہ خلاف ہیں۔وہیں بھارت بھوشن بی جے پی کے امیدوار ہیں‘ کانگری نے ارشد علی خان کو امیدوار بنایا ہے جبکہ زبیر مسعود خان کو بی ایس پی نے اپنا امیدوار بنایا ہے۔

مذکورہ حلقہ جہاں مسلم رائے دہندو ں کی تعداد 2.58لاکھ ہے اور ہندو ووٹرس 1.32لاکھ ہیں‘ کو اسی سال لوک سبھا الیکشن میں خان کے انتخاب کے بعد مذکورہ سیٹ خالی ہوگئی تھی۔

پچھلے دس اسمبلی الیکشن میں یہاں سے اعظم خان نے نو مرتبہ جیت حاصل کی تھی۔

بی جے پی نے کبھی بھی یہاں سے جیت حاصل نہیں کی اورکبھی کوئی غیرمسلم امیدوار بھی یہاں سے جیتا ہے۔ اس مرتبہ کسی بھی میل کے پتھرچھوڑنا نہیں چاہا ہے اوراس نے اپنی انتخابی مہم میں ”سب کا ساتھ‘ سب کا وکاس‘ سب کا وشواس“ کے نعرے لگائے۔

جمعہ کے روز ایک انتخابی ریالی میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”ہم نے حکومت کی فلاحی اسکیمات کے استفادہ میں امتیازی سلوک نہیں کیاہے“۔

اداکارہ سے سیاست داں بننے والی جیا پردہ جن کو اعظم خان کے مقابلے لوک سبھا الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑاتھا‘ خان کوخاندانی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔انہوں نے کہاکہ ”نو مرتبہ رکن اسمبلی رہنے کے بعد اعظم خان ایم پی بن گئے۔ اب ان کی بیوی تزین فاطمہ‘ فی الحال وہ راجیہ سبھا کی رکن ہیں رکن اسمبلی بننا چاہتی ہے۔

ان کابیٹا عبداللہ پہلے سے رکن اسمبلی ہے۔ کیا یہ سب ٹھیک ہے؟“۔مذکورہ ایس پی نے اپنی مہم میں انتخابی دن کو ”مظالم کے بدلہ“ قراردیاہے۔

سماج وادی پارٹی کے رام پور سٹی صدر اور انچارک پارٹی انتخابی دفتر عاصم راجہ نے کہاکہ ”تقریبا85من گھڑت اور بے بنیاد مقدمات پچھلے مہینوں میں ان کی شبہہ کو متاثر کرنے کے لئے اعظم کے خلاف درج کئے گئے ہیں

۔یہ الیکشن انتظامیہ کے مظالم جو بی جے پی حکومت کے اشاروں پر اعظم خلاف استعمال ہورہے ہیں کا بدلہ ہیں“۔ جمعہ کے روز ایک جلسہ عام میں فاطمہ نے کہاکہ ”85مقدمات اعظم خان صاحب کے خلاف درج کئے گئے ہیں پ میرے خلاف اوربیٹے کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں

۔ او رمقدمات بھینسوں‘ بکریوں اور کتابوں کی چوری کے ہیں۔

بھینس چوری کا ایک کیس میرے اوپر بھی ہے۔ کیاایک پروفیسر بھینس چوری کرسکتا ہے؟“۔ اعظم نے مذکورہ میٹنگ میں کہاکہ ”جنھوں نے ایف ائی آر درج کرائی ہیں وہ خود شرمند ہ ہوجائیں گے“