اعلیٰ طبقات کیلئے تحفظات کا بل عجلت میں منظور کیا گیا

   

ایس سی زمرہ بندی پر بی جے پی موقف کی وضاحت کرے، سینئر قائد وی ہنمنت راؤ کا بیان
حیدرآباد ۔ 10 ۔ جنوری (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس سی زمرہ بندی کے مسئلہ پر اپنے موقف کی وضاحت کریں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وی ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی درج فہرست اقوام و قبائل کو ووٹ بینک کی طرح استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے مرکز کی جانب سے اعلیٰ طبقات سے تعلق رکھنے والے غریب خاندانوں کو 10 فیصد تحفظات کی فراہمی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے جس طرح عجلت میں یہ فیصلہ کیا گیا، مرکز کو چاہئے تھا کہ وہ ایس سی زمرہ بندی کے بارے میں بھی اسی طرح کا فیصلہ کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی زمرہ بندی کا مسئلہ طویل عرصہ سے مرکز کے پاس زیر التواء ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتخابات سے عین قبل اعلیٰ طبقات کی تائید حاصل کرنے کیلئے 10 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے صدر کانگریس راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ وہ بی سی طبقات کیلئے کریمی لیر کو برخواست کردیں تاکہ پسماندہ طبقات کو زیادہ سے زیادہ تحفظات سے فائدہ پہنچے۔ انہوں نے پسماندہ طبقات سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو سبق سکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ طبقات کے لئے تحفظات اور ایس سی زمرہ بندی پر خاموشی معنی خیز ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے انتہائی عجلت میں بل کو منظوری دی اور اپوزیشن کی تجاویز کو قبول نہیں کیا۔ ایس سی ، ایس ٹی اور بی سی طبقات کو محض ووٹ حاصل کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ بی سی طبقات کیلئے مقرر کردہ کریمی لیر کی حد ابھی تک برقرار ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر ایس سی اور بی سی طبقات کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا ۔ وہ راہول گاندھی سے مطالبہ کریں گے کہ کریمی لیر کی برخواستگی کے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت انتخابات میں کے سی آر نے دیگر پسماندہ طبقات کے حق میں کئی فیصلے کئے ہیں۔ ایسی پنچایتیں جو پسماندہ طبقات کو الاٹ کی جاسکتی تھیں ، وہ دیگر طبقات کو الاٹ کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے انتخابات میں پسماندہ طبقات اس ناانصافی پر بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔