پچھلے دو دہوں سے 150,000برطانوی فوجی دستوں کے ممبرس افغانستان میں خدمات انجام دے رہے ہیں جس میں سے 457کی موت ہوگئی ہے
لندن۔افغانستان سے برطانوی دستوں کی دستبرداری کا جمعرات کے روزبرطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اعلان کیاہے‘ دو دہوں سے چل رہے طویل کشیدگی میں برطانوی کے ملٹری مشن کے اختتام کی طرف یہ ایک اشارہ ہے۔
ایوان مشترکہ‘ برطانوی پارلیمنٹ کی نچلے ایوان میں کو جانسن نے بتایاکہ”تمام برطانوی دستے افغانستان میں این اے ٹی او کے مشن کے لئے جو مقرر تھے اب گھر واپس لوٹ رہے ہیں“۔
سکیورٹی وجوہات کی بناء پر حقیقی وقت کا خلاصہ وزیراعظم نے نہیں کیاہے‘ مگر انہوں نے مزیدکہاکہ زنہو نیوزایجنسی کے بموجب 750دستے پہلے افعانستان چھوڑ چکے ہیں۔
جانسن کے بموجب پچھلے دو دہوں سے 150,000برطانوی فوجی دستوں کے ممبرس افغانستان میں خدمات انجام دے رہے ہیں جس میں سے 457کی موت ہوگئی ہے۔
دہشت گرد حملے کی بیسویں یاد کے موقع پر جس نے امریکہ کوطویل جنگ میں جھونک دیاتھا 11ستمبر کے روز افغانستان سے تمام امریکی دستوں کی واپسی کے متعلق اپریل میں امریکہ صدر جو بائیڈن کے اعلان کے پس منظر میں برطانیہ نے یہ اقدام ہے۔
جانسن نے کہاکہ افغانستان کی ترقی اور استحکام کے لئے برطانیہ ”ہر سفارتی اور انسانی سطح“ کا استعمال کرے گا‘ جس میں 100ملین پاونڈس(138ملین امریکی ڈالر کے قریب) برائے ترقی کی امداد ہر سال شامل ہے‘ اس کے علاوہ 58ملین ڈالرس افغانستان کی سلامتی اور حفاظتی دستوں کے لئے دئے جائیں گے۔