افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی کا عمران خان کی مدد لینے سے انکار

   

کابل: افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی کابل میں قابل اور تربیت یافتہ افرادی قوت بھیجنے کی ’خواہش‘ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ’افرادی قوت‘کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے بارے میں ایپکس کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان نے جمعہ کو افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے عہدیداران خاص طور پر میڈیکل، آئی ٹی، فینانس اور اکاؤنٹنگ جیسے شعبوں میں اہل اور تربیت یافتہ افرادی قوت کو بھیج کر افغانستان میں انسانی بحران کو دور کرنے اور اپنے اس دوست ملک کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو تلاش کرنے کا حکم دیا تھا۔
عمران کو جواب دیتے ہوئے کرزئی نے ہفتے کے روز کہا‘‘افغانستان میں لاکھوں کی تعداد میں تعلیم یافتہ باصلاحیت لڑکے اور لڑکیاں ہیں، ایسے میں افغانستان کو بیرون ملک سے افرادی قوت لانے کی ضرورت نہیں ہے ۔خامہ خبر رساں ایجنسی کی خبر کے مطابق حامد کرزئی نے کابل میں اپنے حکام سے افغان نوجوانوں کو کام کی سہولیات فراہم کرنے کی بھی تاکید کی جو یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں، اور ساتھ ہی افغان ماہرین کی ملک میں واپسی کو یقینی بنانے کے لیے بات کی۔