افغان کے ہندوؤں‘ سکھوں کے لئے ویزا مشق کو ایم ایچ اے ترجیح دے گا

,

   

سکیورٹی پر کابینہ اجلاس میں اس موضوع پر بھی بات کی گئی جس کی قیادت منگل کے روز چیف منسٹر نریندر مودی نے کی ہے۔
نئی دہلی۔ چہارشنبہ کے روز ذرائع نے یہاں پربتایاکہ وزارت داخلی امور (ایم ایچ اے) کی ترجیجات میں افعان کے ہندوؤں او رسکھوں کے لئے ویزا مشق ہے جو نئے متعارف کردہ ”ای ایمرجنسی ایکس ایم ائی ایس سی ویزا“ کے تحت ہوگا اور اس پر تیزی کے ساتھ کام کیاجائے گا تاکہ وہ جلد سے جلد ہندوستان پہنچ سکیں۔

حالانکہ ویزا کا یہ نیا زمرہ تمام افغان شہریوں کے لئے کھلا ہے‘ مذکوہر حکومت کا یہ اقدام ایسے وقت میں آیاہے جب 15اگست کو اسی سال افغانستان پر طالبان کا کنٹرول ہونے کے بعد 200سکھوں کے کابل میں گردوارے میں پناہ لینے اور ہندوؤں کے اپنے گھروں میں محروس ہوجانے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد سامنے آیاہے۔

سکیورٹی پر کابینہ اجلاس میں اس موضوع پر بھی بات کی گئی جس کی قیادت منگل کے روز چیف منسٹر نریندر مودی نے کی ہے۔منگل کے روز مذکورہ داخلی امور کی وزارت (ایم ای اے) نے دہرایا کہ”مذکورہ حکومت کی ترجیحات باقی ہندوستانیوں کومحفوظ اندازمیں نکالنا ہے اور ہندوؤں او رسکھوں کی سکیورٹی کوبھی یقینی بنانا ہے“۔

خارجی امور کے وزیر ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے یہ بھی کہاکہ وزرات میں ایک ’افغان سل‘ تشکیل دیاگیاہے تاکہ حالات پر مسلسل نظر رکھی جاسکے اور ہندوستان انتظامیہ کابل میں ہندو اورسکھ کمیونٹی کے قائدین سے مسلسل رابطے میں ہے۔

طالبان کے ملک پر مکمل کنٹرول کے بعدافغانستان میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر مذکورہ ایم ایچ اے نے منگل کے روز ہندوستان میں داخلے کے لئے تیزی کے ساتھ جاری کئے جانے والے ویزا کی نئے زمرے کو متعارف کروایاہے۔

افعان شہریوں کو پہلے چھ ماہ کا ویزا دیاجائے گا اور یہ کلیئرنس کے بعد ہی جاری کیاجائے گا۔ طالبان کے کنٹرول کے بعد ملک سے خوف کے ماحول میں افغانی شورش زدہ ملک کو چھوڑ کرجارہے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر ہندوستان کی طرف رخ کررہے ہیں۔

ائیر فورس کی خصوصی جنگی جہاز کے ذریعہ منگل کے روز کابل سے ہندوستانی سفیراور سفارتی عملے کے علاوہ دیگر ہندوستانیوں کو وطن واپس لایاگیاہے۔