کونسل کے صدر برازیل کی جانب سے پیش کردہ اس قرار داد کو 12 ووٹ ملے‘ جس میں واشنگٹن کے ساتھ فرانس اور جاپان بھی شامل تھے‘ وہیں برطانیہ اور روس غیرحاضر رہے‘ مگر امریکہ کا ویٹو اس کومسترد کرنے کی وجہہ بنا ہے۔
اقوام متحدہ۔امریکی صدر جو بائیڈن جب چہارشنبہ کے روزاسرائیل میں تھے‘ان کاملک سلامتی کونسل میں الگ تھلگ کھڑا رہا جس میں حماس او راسرائیل کے درمیان تنازعہ میں ”انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف“کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو ویٹو کیاگیا بلکہ دہشت گرد گروپ کے حملے کی مذمت بھی کی گئی۔
کونسل کے صدر برازیل کی جانب سے پیش کردہ اس قرار داد کو 12 ووٹ ملے‘ جس میں واشنگٹن کے ساتھ فرانس اور جاپان بھی شامل تھے‘ وہیں برطانیہ اور روس غیرحاضر رہے‘ مگر امریکہ کا ویٹو اس کومسترد کرنے کی وجہہ بنا ہے۔
ووٹنگ غزہ میں ایک اسپتال پر ہونے والے دھماکے کے پس منظر میں ہوا جس میں منگل کے روز سینکڑوں لوگ جاں بحق ہوگئے اور ویٹو کی گئی قرارداد میں شہریوں پر حملے بند کرنے او رغزہ میں امداد بھیجنے کا مطالبہ کیاگیاتھا۔
فلسطینی جو اسرائیلی حملے کامورد الزام ٹہرارہے ہیں کا کہنا ہے کہ کم ازکم 470لوگ اسپتال دھماکے میں مارے گئے ہیں‘ وہیں بائیڈن کا یہ اصرار ہے کہ دوسری ٹیم نے اس کام کو انجام دیاہے‘‘ جس کا مطلب فلسطینی ہیں۔ اکٹوبر7کے روز حماس کی جانب سے کئے گئے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے کی جانی والی جوابی کاروائی میں اب تک 3000سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں۔
قرارداد پر ووٹ دینے سے پہلے روس کی طرف سے تجویزکردہ ترمیم منظور ہونے میں ناکام رہی کیونکہ اسکو مطلوبہ نو ووٹ نہیں ملے اور واشنگٹن کے واحد منفی ووٹ کو ویٹو کے طور پرشمار نہیں کیاگیاتھا۔
پیرکے روزپاکستان‘ بنگلہ دیش‘ روس اور23ممالک کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کوکم ازکم نو ووٹ نہیں ملنے کی وجہہ سے ناکام ہوگیاکیونکہ کئی ممالک نے کہاکہ اس میں اسرائیلی شہریوں پر حملے کی مذمت میں حماس کانام نہیں لیاگیا ہے۔