الیکشن کمیشن نے جمعہ کے روز شنڈے کی قیادت والے گروپ کو حقیقی شیو سینا کے طور پرتسلیم کرلیاہے اور اس کو انتخابی نشانہ ”تیر اور کمان“ جاری کرنے کاحکم دیا ہے۔
اگرہ۔مہارشٹرا چیف منسٹر یکناتھ شنڈے نے اتوار کے روز کہاکہ الیکشن کمیشن کا ان کے گروپ کو ”تیر اور کمان“ کاانتخابی نشان الاٹ کرنا حق کی جیت ہے۔ اتوار کی رات اترپردیش کے اگرہ میں شیو اجی جینتی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کے گروپ کو ”تیراور کمان“ کا نشانہ ملا ہے اس کی وجہہ چھتر اپتی شیو اجی مہاراج کی دعائیں ہیں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کہاکہ جمہوریت میں اکثریت کاوزن اور سچ کی جیت ہوتی ہے۔ شنڈے اگرہ میں چھترا پتی شیواجی مہاراج کی 393ویں یوم پیدائش منانے کے لئے گئے تھے جو مراٹھی حکمران17ویں صدے کے ہیں‘ او ریہ تقریب اگرہ قلعہ کے دیوان عام میں منعقد کی گئی تھی۔
اس تقریب میں مرکزی وزراء راؤ صاحب پٹیل دانوے اور ایس پی سنگھ باگھیل نے شرکت کی۔ اس تقریب کو ایک سماجی او رثقافتی تنظیم اجینکیا دیوگری پرتستھان نے مہارشٹرا کے کلچرل ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے منعقد کیاتھا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر امیت شاہ اور اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کا اگرہ قلعہ میں تقریب منانے کی اجازت دینے پر شکریہ ادا کیاہے۔
رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے شنڈے نے کہاکہ ”شیواجی مہاراج کے فالورس کے لئے اگرہ قلعہ میں جینتی منانے ایک تاریخی دن ہے۔
مذکورہ مراٹھا حکمران کو کچھ وقت کے لئے مغل حکمران اورنگ زیب نے قلعہ اگرہ کے دیوان عام میں قید کرلیاتھا۔
الیکشن کمیشن نے جمعہ کے روز شنڈے کی قیادت والے گروپ کو حقیقی شیو سینا کے طور پرتسلیم کرلیاہے اور اس کو انتخابی نشانہ ”تیر اور کمان“ جاری کرنے کاحکم دیا ہے‘ جس سے مخالف کیمپ جس کی قیادت سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کررہے ہیں کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے جس کے والدبال ٹھاکرے نے 1966میں اس تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔
شنڈے کی طر ف سے چھ قبل دائر کردہ درخواست پر تین رکنی کمیشن نے کہاکہ اس قانون ساز ونگ میں پارٹی کی عددی طاقت پر انحصار کیاہے‘ جہاں پر وزیراعلی کو 55میں سے 40اراکین اسمبلی اور 18لوک سبھا ممبرس میں سے 13کی حمایت حاصل ہے۔
پچھلے سال جون میں شنڈے نے ٹھاکرے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے بی جے پی سے اتحاد میں مہارشرا کے اندر حکومت تشکیل دی تھی۔