الیکشن کمیشن کی تجویز کو منظوری‘ امیدواروں کو اپنے پانچ سالوں کے اٹی ریٹرنس پیش کرنے ہونگے۔

,

   

ایک امیدوار جو الیکشن لڑنا چاہتا ہے اس کو ایک حلف نامہ جس کو فارم26کہاجاتا ہے کہ پرچہ نامزدگی کے ساتھ داخل کرنا ہوگا‘ جو مذکورہ امیدوار کے اثاثوں ‘ذمہ داریں‘ تعلیمی قابلیت اور مجرمانہ واقعات میں ملوث ہونے کی تفصیلات بتائے گا۔

نئی دہلی۔ مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں مقابلے کرنے والے امیدواروں پر یہ لازمی ہے کہ وہ اپنے پانچ سال کے آمدنی ریٹرنس اور غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات پیش کریں‘ یہ تفصیلات صرف امیدوار تک محدود نہیں رہیں بلکہ ان کی اہلیہ‘غیرمنقسم خاندان کے اراکین‘اور سرپرستوں کو بھی اس میں شامل کیاگیاہے۔

مذکورہ تبدیلیاں تمام مجوزہ انتخابات کے لئے ہونگے جہاں پر فارم26متعارف کیاگیا ہے اور اس کی جانکاری قانون ساز وزرات نے بھی دی ہے۔

ایک امیدوار جو الیکشن لڑنا چاہتا ہے اس کو ایک حلف نامہ جس کو فارم26کہاجاتا ہے کہ پرچہ نامزدگی کے ساتھ داخل کرنا ہوگا‘ جو مذکورہ امیدوار کے اثاثوں ‘ذمہ داریں‘ تعلیمی قابلیت اور مجرمانہ واقعات میں ملوث ہونے کی تفصیلات بتائے گا۔

قبل ازیں ایک امیدوار صرف اپنے ائی ٹی ریٹرنس کی تفصیلات پیش کرتاتھا( امیدوارکے علاوہ اس کی اہلیہ او رسرپرست شامل تھے) ۔

بیرونی اثاثوں کی تفصیلات کا استفسار نہیں کیاجاتاتھا۔ منگل کے روز جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق بیرونی اثاثوں کا مطلب’’ تمام ڈپازٹ اورسرمایہ کاری کی تفصیلات جو بیرونی بینکوں یا بیرونی ممالک کے دیگر اداروں میں کی گئی ہے اور بیرونی ممالک کی تمام ذمہ داریاں اور اثاثوں کی تفصیلات اس میں شامل کی گئی ہے‘‘۔

پرچہ نامزدگیوں کے ادخال کے بعد سنٹرل بورڈ برائے ڈائرکٹ ٹیکس ‘ الیکشن کمیشن کے ساتھ ملکر ان تفصیلات کی جانچ کرے گا۔ اسوسیشن برائے ڈیموکریٹک ریفارم کے بانی .جگدیب چوکر نے اس تبدیلی کاخیر مقدم کیاہے۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ’’ ا س کا مطلب یہ ہوا کہ رائے دہندوں کو امیدواروں کے متعلق مزید جانکاری ملے گی جو ایک اچھی بات ہے‘‘