الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے مطابق لوک سبھا الیکشن کی تاریخوں کا اعلان’ کسی بھی دن‘ ہوسکتا ہے۔ رپورٹ

,

   

حیدرآباد۔ جمعرات کے روزایک ذرائع سے ملی جانکاری کے بموجب مجوزہ گرما گرم لوک سبھا الیکشن کی تاریخوں کا کسی بھی وقت اعلان ہوسکتا ہے‘ بہت ممکن ہے کہ سات سے اٹھ مرحلوں میں یہ انتخابات اپریل اورمئی کے مہینے میں منعقد کئے جائیں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پینل اپنی انتخابی تیاریوں کے آخری مراحلہ میں تاکہ 17لوک سبھا کے لئے ملک بھر میں الیکشن کرایاجاسکے اور اس ہفتے کے آخری دنوں یا پھر اگلے ہفتہ کے ابتدائی ایام میں انتخابات کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان کردیاجائے گا۔

جون 3کے لئے موجودہ لوک سبھا کی معیادت مکمل ہورہی ہے۔ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جس میں وزیراعظم نریندر مودی دوبارہ اقتدار میں آنے کے لئے اپنا مصروف ترین انتخابی دوروں میں مصروف ہیں تو دوسری جانب اپوزیشن جماعت آپسی میں اتحاد قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ بی جے ہی کواقتدار سے روکا جاسکے ‘ جس کے پیش نظر اگلے ہفتہ پہلے او ردوسرے مرحلے کے الیکشن کے لئے الیکشن ابزرور ایک میٹنگ بھی منعقد کریں گے۔

الیکشن کمیشن کے ایک سینئر ملازم نے کہا ہے کہ انتخابی پینل اب تاریخوں کے اعلان کی تیاری میں ہے’’ کسی بھی دن‘‘ اور بہت ممکن ہے کہ ہفتہ ‘ اتوار یا پھر اگلے منگل کے روز تاریخوں کا اعلان کردیاجائے گا۔

ذرائع کی تجویز ہے کہ پہلے مرحلے کے لئے اعلامیہ مارچ کے آخرتک جاری ہوسکتا ہے اور اپریل کے اوائل میں رائے دہی ممکن ہے ۔

بہت ممکن ہے کہ الیکشن کمیشن آندھرا پردیش‘ اڈیسہ ‘ سکم اور اروناچل پردیش میں لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخابات بھی کرائے گا۔جموں او رکشمیر اسمبلی جب سے تحلیل ہوئی ہے ‘ اندرون چھ ماہ الیکشن کمیشن پر دوبارہ انتخابات کرانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور مئی میں یہ مدت ختم ہورہی ہے۔

وہیںیہ بھی کہاجارہا ہے کہ جموں کشمیر اسمبلی الیکشن لوک سبھا انتخابات کے ساتھ کرائے جائیں ‘ سرحد پر ہند پاک کشیدگی کے سبب درپیش سکیورٹی حالات کی وجہہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔

وہیں مرکز او رریاستی انتظامیہ کی ذمہ داری مرکز کی جانب تقرر کردہ گورنر دیکھ رہے ہیں جو بیک وقت دوالیکشن کرانے کے خلاف ہیں‘ تمام سیاسی جماعتیں پچھلے ہفتہ الیکشن کمیشن کے ساتھ ہوئی ایک میٹنگ میں ایک کے بعد دوسرا الیکشن کرانے کی حمایت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

مذکورہ جموں کشمیر اسمبلی کی چھ سال کی معیاد 16مارچ2021کو ختم ہونے والی تھی مگر ریاست میں پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان اتحاد ختم ہونے کے بعد اسمبلی کو تحلیل کردیاگیاتھا۔ دیگر ریاستوں میں اسمبلی اور لوک سبھا کی معیاد پانچ سال کی ہے۔

پچھلے کچھ ہفتوں سے کمیشن ملک بھر میں اپنی مشنری کو کام پر لگائے ہوئے ہیں۔ درکار الکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور پیپر ٹریل مشینوں کو ملک بھر کی543لوک سبھا سیٹوں کے تقریبا10لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچانے کاکام کیاجارہا ہے۔