او ہائیو: امریکی شہر اوہائیو میں ایک مسلم لڑکی ایتھلیٹ کو اس وقت ریس سے باہر کردیا گیا جب وہ مقابلہ میں حجاب پہن کر اپنے کیرئیرکی بہترین دوڑ مکمل کرچکی تھیں۔بی بی سی اور واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس کے مطابق 16سالہ مسلم لڑکی نور ابوکرام کا نے کہا کہ ریس مکمل ہونے کے بعد ہی مجھے پتہ چلا کہ میرا لباس (کاسٹیوم) قواعد کے خلاف ہے۔ اس واقعہ کے بعد قومی سطح پر لباس و تعصب کے حوالہ سے بحث شروع ہوگئی ہے۔ سوشل ویب سائٹ ٹوئٹر پر نور ابوکرام نے کہا کہ اس نے اس ریس میں گذشتہ ہفتہ بہترین دوڑ لگائی تھی لیکن نااہل قرار پائی۔ انہوں نے ان تمام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی حوصلہ افزائی فرمائی۔
Noor Alexandria Abukaram was disqualified after she ran a high school race because she did not receive special permission to run in her hijab. “It was like a nightmare came true,” she said https://t.co/xWzPe7eZo1
— The New York Times (@nytimes) October 25, 2019
نور ابوکرام اپنے اسکول سیلوانیا نارتھ ویو کی ٹیم کی نمائندگی کررہی تھی اوران کے حجاب پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا تھا۔نور ابوکرام نے 5کیلومیٹر کی دوڑ میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی لیکن اسکور بورڈ پر ان کا نام شامل نہیں تھا۔ جس پر ان کے ساتھیوں نے انہیں آگاہ کیا کہ حجاب کی وجہ سے انہیں ریس سے باہر کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ میرے مذہب کے خلاف تعصبانہ رویہ ہے۔