امریکہ میں صدارتی انتخاب کی آج فیصلہ کن پولنگ ۔ ٹرمپ پیچھے

,

   

واشنگٹن: امریکہ کی انتخابی تاریخ کے نہایت پرتجسس اور اہم صدارتی الیکشن میں منگل 3 نومبر کو فیصلہ کن رائے دہی مقرر ہے ۔ الیکشن کے دن سے لگ بھگ ایک ماہ قبل کی سیاسی تبدیلیوں نے موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دوسری میعاد کے لئے کوششوں کو مشکل سے مشکل تر بنایا ہے کیونکہ اُن کے ڈیموکریٹ حریف جوبائیڈن مختلف پولس سروے میں متواتر آگے رہے ہیں ۔ میڈیا نے شاید یہی تناظر میں رپورٹس دی ہیں کہ ری پبلکن صدر ٹرمپ صدارتی انتخابات کے بعد قبل از وقت اپنی کامیابی کا اعلان کردینے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔ تاہم ٹرمپ نے ایسی اطلاعات کی تردید کی اور اشارہ دیا کہ وہ منگل کو فیصلہ کن پولنگ کے بعد ’’میل اِن بیالٹس ‘‘ کی طویل مدت تک گنتی کو برداشت نہیں کریں گے اور قانونی لڑائی چھیڑ دیں گے ۔ ٹرمپ نے اتوار کو نارتھ کیرولینا میں ایرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ یہ رپورٹ غلط ہے کہ وہ الیکشن کی رات اپنی فتح کا اعلان کردینے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ امریکیوں نے روایتی میل اِن بیالٹس کے معاملے میں کافی جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاحال تقریباً 92 ملین ووٹوں کا استعمال کرلیا ہے جنھیں بعض ریاستوں میں شمار کرنے کئی دن نہیں بلکہ ہفتے لگ سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ منگل کو پولنگ ختم ہونے کے چند گھنٹوں بعد ونر کا اعلان نہیں کیا جاسکے گا ۔ اسی نکتہ پر ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ اُن کی ٹیم قانونی لڑائی کی تیاری کررہی ہے ۔ ٹرمپ نے سپریم کورٹ کی اُن رولنگس پر افسوس ظاہر کیا کہ پنسلوانیا اور نارتھ کیرولینا کو اُن بیالٹس کو بعد میں شمار کرنے کی اجازت دیدی گئی جن کو استعمال نہیں کیا گیا ۔ اور وہ بیالٹس منگل 3 نومبر کے بعد پہنچیں گے اور تب اُن کی گنتی شروع ہوگی ۔ دریں اثناء ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار بائیڈن انتخابات سے قبل حالیہ سروے میں صدر ٹرمپ کے مقابل 10 فیصد پوائنٹس کی برتری کے ساتھ آگے چل رہے ہیں ۔ ’این بی سی نیوز‘ اور ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے منعقدہ قومی سطح کے سروے کے مطابق بائیڈن کو52 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے جبکہ 42 فیصد رائے دہندوں نے ٹرمپ کی حمایت کی ہے ۔امریکہ کی ریاستوں ایریزونا ، فلوریڈا، جارجیا ، اووا ، مینے ، مشیگن، منیسوٹا ، نارتھ کیرولینا ، نیو ہیمپشائر ، نیواڈا ، پنسلوینیا اور وسکانسن سمیت 12 ریاستوں میں منعقدہ آخری سروے کے مطابق بائیڈن نے 51 فیصد جبکہ ٹرمپ نے 45 فیصد ووٹ حاصل کیے ۔مذکورہ تازہ ترین انتخابی سروے 29 اکتوبر سے 31 اکتوبر کے درمیان کیا گیا تھا۔ سروے میں بائیڈن سیاہ فام امریکی شہریوں کی حمایت حاصل کرتے دکھائی دیئے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں ، سینئر شہریوں اور خواتین نے بھی بڑی تعداد میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی حمایت کی ہے ۔