واشنگٹن۔امریکہ نے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کے روز اپنے شہریو ں پرزوردیا ہے کہ دستیاب کمرشیل پروازوں کا استعمال کرتے ہوئے جتنا جلدی ہوسکے افغانستان چھوڑ دیں۔مذکورہ سفارت خانہ نے اپنے ایک سرکاری بیان میں کہاکہ ”مذکورہ امریکی سفارت خانہ امریکی شہریوں پر زوردیتا ہے کہ دستیاب کمرشیل پروازوں کے مواقع کا استعمال کرتے ہوئے جنتا جلدی ہوسکے افغانستان چھوڑدیں۔
اگر اس وقت آپ ائیرلائن کا ٹکٹ خریدنے کے موقف میں نہیں ہیں تو کابل کے امریکی سفارت خانہ سے واپسی کے لئے لون کے متعلق جانکاری کے لئے رابطہ کریں“۔
اس میں یہ بھی کہاگیاہے کہ ”اگر آپ امریکی شہری ہیں اور اپنی بیوی یا شوہر یا پھر بچے کے ایمگرینٹ ویزا کا انتظارکررہے ہیں تو فوری رابطہ کریں۔ حفاظتی وجوہات او رعملے کی کمی کا حوالہ دے کرمذوکرہ سفارت خانہ کابل کے بعد بھی افغانستان امریکی شہریوں کی مددکے اہل ہے“۔
امریکہ کا تبصرہ شورش زدہ ملک میں تیزی کے ساتھ ہونے والی پیش رفت پر ہے جہاں طالبان نے ہیرات ملک کے تیسرے بڑے شہر اور افغانستان میں 11ویں صوبائی درالحکومت کو اپنے کنٹرول میں لے لیاہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ امریکی سفارت خانہ نے 27اپریل 2021کے روز امریکی شہریوں کو یاد دلایاتھا کہ ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ نے احکامات جاری کئے ہیں کہ کابل میں بڑھتے خطرات اور تشدد وجہہ سے امریکی حکومت کے کابل امریکی سفارت خانہ سے ملازمین کو روانہ کیاجائے جوکسی او رمقام سے کام کررہے ہیں“۔
افغانستان کے لئے سفری مشورہ کی سطح اب بھی 4پر برقرار ہے جس کے تحت جرائم‘ دہشت گردی‘ خانہ جنگی‘ اغوا‘ مصلح مزاحمت اور کویڈ19کی وجہہ سے سفر کرنے سے منع کیاگیاہے۔
گھریلو پروازیں اور زمین حمل ونقل کے راستے کابل کے باہر بہت محدود ہیں یا تو منسوخ کردئے گئے ہیں یاپھر بند ہیں۔
امریکی شہریوں کو چاہئے کہ وہ اسمارٹ ٹرویلر انرولمنٹ پروگرام(ایس ٹی ای پی) میں اپنا اندراج کرائیں تاکہ انہیں سکیورٹی کی تفصیلات مل سکیں اور ہنگامی حالات میں سفارت خانہ ان سے رابطہ کرسکے۔
امریکہ اوراین اے ٹی او افواج کی افغانستان سے دستبرداری کے بعد سے ملک میں طالبان کے دہشت گردوں نے بڑے پیمانے پر ہنگامہ مچارکھا ہے اوراب تک ملک کے11صوبائی درالحکومتوں میں اپنا قبضہ جمالیاہے۔