امریکہ نے قطر کے ساتھ 243 بلین ڈالر سے زائد کے معاہدوں کا اعلان کیا ہے۔

,

   

امریکہ اور قطر نے دفاعی تعاون کے کئی معاہدوں پر بھی دستخط کیے۔

واشنگٹن:امریکہ نے قطر کے ساتھ 243.5 بلین ڈالر سے زائد کے معاہدوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیجی عرب ملک کے ساتھ معاہدوں کے سلسلے کو کم از کم 1.2 ٹریلین ڈالر کا معاشی زر مبادلہ حاصل ہوگا۔

وائٹ ہاؤس نے چہارشنبہ کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ بوئنگ اور جی ای ایرو اسپیس نے قطر ایئرویز کو 210 بوئنگ 787 ڈریم لائنر اور جی ای ایرو اسپیس انجنوں سے چلنے والے 777 ایکس طیارے تک فروخت کرنے کے لیے 96 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا۔

وائٹ ہاؤس نے نوٹ کیا کہ یہ بوئنگ کا اب تک کا سب سے بڑا وائیڈ باڈی آرڈر اور اب تک کا سب سے بڑا 787 آرڈر ہے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا، “آج منائے جانے والے تاریخی معاہدے نسلوں کے لیے جدت اور خوشحالی، امریکی مینوفیکچرنگ اور تکنیکی قیادت کو تقویت دیں گے، اور امریکہ کو ایک نئے سنہری دور کی راہ پر گامزن کریں گے۔”

سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ نے اپنی زیادہ تر توانائی سرمایہ کاری کے ڈالرز کے حصول پر مرکوز کی ہے، جبکہ خلیجی ریاستوں کی امریکہ کے ساتھ گہری شراکت داری کی تعریف کی ہے۔

امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی پر مرکوز دفاعی انٹیلی جنس، اور انفراسٹرکچر انجینئرنگ فرم پارسن نے قطر میں 97 بلین ڈالر تک کے 30 پروجیکٹ جیتے، جبکہ انرجی سروسز کمپنی میک ڈرموٹ نے 8.5 بلین ڈالر کے سات فعال پروجیکٹس حاصل کیے۔ پریس بیان کے مطابق، کوائنٹینیم نے امریکہ میں جدید ترین کوانٹم ٹیکنالوجیز اور افرادی قوت کی ترقی میں 1 بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے، ایک ممتاز قطری کمپنی الربان کیپٹل کے ساتھ مشترکہ منصوبے کو حتمی شکل دی۔

امریکا اور قطر نے دفاعی تعاون کے کئی معاہدوں پر بھی دستخط کیے، جن میں قطر کے انسداد ڈرون صلاحیتوں کے حصول کے لیے ریتھیون کے ساتھ 1 بلین ڈالر کا معاہدہ اور قطر کی جانب سے ایم کیو 9بی ریموٹلی پائلٹ ایئر کرافٹ سسٹم کے حصول کے لیے جنرل ایٹمکس کے ساتھ تقریباً 2 بلین ڈالر کا معاہدہ شامل ہے۔

اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے اپنی سیکورٹی پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے ارادے کے ایک بیان پر دستخط کیے، جس میں العدید ایئر بیس پر بوجھ کی تقسیم اور فضائی دفاع اور میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق مستقبل کی دفاعی صلاحیتوں سمیت ممکنہ سرمایہ کاری میں 38 بلین ڈالر سے زیادہ کا خاکہ پیش کیا گیا۔

العدید ایئر بیس مبینہ طور پر مشرق وسطی میں سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو سعودی عرب کے دورے کے بعد اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوسرے دن بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئے۔

سال2022 میں، قطر خلیجی خطے کا تیسرا ملک بن گیا، بحرین اور کویت کے بعد، جسے امریکہ نے ایک بڑا غیر نیٹو اتحادی نامزد کیا ہے۔