امریکہ کو بھارت کے جمہوری اقدار کے گرنے کے رحجان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر رپورٹ

,

   

رپورٹ کے بموجب امریکہ او رچین بھارت کے سب سے بڑے تجارتی پارٹنرکے عہدے کے لئے میدان میں ہیں۔
واشنگٹن۔جیسا امریکی کی توجہہ ہند بحرالکاہل پر بالخصوص کواڈ پر مرکوز ہے‘بائیڈن انتظامیہ کو روس کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات اور اس کے ”جمہوری اقدار اور اداروں کے گرواٹ والے رحجان“کو حل کرنے کی ضر ورت ہے“خارجی امور کمیٹی سینٹ برائے ڈیموکرٹیک پارٹی کی ایک رپورٹ کا ایسا کہنا ہے۔ رپورٹ میں ایک مضبوط اور جمہوری ہندوستان کی حمایت کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

سینٹ خارجی امور چیرمن سینٹر رابرٹ منین ڈیز نے کہاکہ امریکہ کو انڈو پیسفک تک پہنچنے کی ضرورت ہے‘ مکمل حکومتی نقطہ نظر جو فوجی سلامتی عناصرکوسفارتی‘ اقتصاد ی او رسیول سوسائٹی کو جو ہم آہنگ کرتا ہے تاکہ کامیابی کے سب سے بڑے مواقع کو یقینی بنایاجاسکے۔

منین ڈیز نے جمعرات کے روز ایک اکثریتی اسٹاف رپورٹ جاری کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”میرا یقین ہے کہ صدر بائیڈن کے انڈو پیسفک اسٹراٹیجی‘ ایک سال قبل جاری ہوئی‘ اس پوری حکومت کے انداز کو اپناتا ہے۔

اگر کامیاب ہونے کے لئے ضروری آلات سے پوری طرح لیزہوتو یہ حکمت عملی 21ویں صدی میں دنیا کے سب سے زیادہ نتیجہ خیزاور متحرک خطہ میں ریاست ہائے متحدہ کی قیادت کو تقویت دی گی‘۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بائیڈن انتظامیہ درست ہے کہ وہ اپنی ہند بحرالکاہل حکمت عملی کو صرف عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ مسابقت کے بارے میں نہ بنائے۔

لیکن کامیابی کے لئے‘ اسے امریکہ کے لئے اس مقابلے کی حقیقتوں اور اس علاقائی اتحادیوں اور شرکت داروں کے لئے درپیش چینلنجوں سے نمٹا ہوگا۔اپنی ساتویں اورآخری سفارش میں میجر اسٹاف رپورٹ ایک مضبوط اورجمہوری ہندوستان کی حمایت پر زوردیتی ہے۔

اس میں کہاگیاہے کہ ”یہاں تک انتظامیہ بھارت کے ساتھ ایک اہم سکیورٹی پارٹنر کے طور پر صحیح طور پر برتاؤکرنی ہے‘ اسے دفاعی سازوسامان کے لئے روس کے ساتھ ہندوستان کے مسلسل تعلقات او رانحصار کی اصل پیچیدگیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہوگی اور اسکے جمہوری اقدار اور ادارے کے حالیہ نیچے کی طرف رحجان“۔