امیر شارجہ کے فرزند و فیشن ڈیزائنر کا لندن میں پراسرار حالت میں اِنتقال

,

   

اپارٹمنٹ کے پنٹ ہاؤز میں شیخ سلطان بن محمد کو اپنے ولیعہد کی نعش دستیاب ہوئی ، امارت میں تدفین ، تین روزہ سوگ

لندن؍ دبئی۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ کے امیر شیخ سلطان بن محمد آل قاسمی کے 39 سالہ فرزند، فیشن ڈیزائنر اور ولیعہد شیخ خالد بن سلطان آل قاسمی لندن کے ایک اپارٹمنٹ کے پنٹ ہاؤز میں مردہ پائے گئے۔ شیخ خالد نے 2008ء سے بزنس کررہے تھے۔ وہ برطانوی فیشن لیبل ’قاسمی‘ کے مالک تھے۔ برطانوی روزنامہ ’’دی ٹیلیگراف‘‘ نے خبر دی ہے کہ اماراتی ریاست شارجہ کے حکمراں شیخ سلطان بن محمد القاسمی نے لندن کے عالیشان علاقہ ’سسکس‘ میں اپنے خاندان کے کئی ملین پاؤنڈ مالیتی کوارٹرس کے فرش پر پراسرار طور پر ولیعہد کو مردہ حالت میں پایا۔ شہزادہ خالد کی چہارشنبہ کو امارات میں تدفین عمل میں آئی اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔ ان کے والد اور امارات کے دیگر عہدیداران نے نصف بلندی پر لہرانے والے پرچموں کے درمیان جلوس جنازہ میں شرکت کی۔ روزنامہ ’’دی سن‘‘ کے مطابق ہنوز یہ انکشاف نہیں ہوسکا ہے کہ ان کی موت کس طرح ہوئی۔ قاسمی کے ویب سائٹ پر لکھا گیا ہے کہ ’انتہائی افسوس کے ساتھ خبر دی جاتی ہے کہ خالد القاسمی یکم جولائی 2019ء کو غیرمتوقع طور پر گذر گئی۔ بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’ان (خالدالقاسمی) کا مقصد امنگ ، علم و اطلاع کیلئے سیاسی، سماجی اور تہذیبی رجحانات کی جھلک پر مبنی خوبصورتی کے ساتھ تخلیق کردہ فن پاروں کی دنیا بنا تھا۔ ڈیزائن کی دنیا نے ایک عظیم فنکار، دستکار، مصور اور فلسفی سے محروم ہوگئی۔ ولیعہد خالد کے غم زدہ والد امیر شارجہ شیخ سلطان بن محمد القاسمی نے کہا کہ ’میرا بیٹا اللہ کی حفاظت میں ہے‘۔ اس دوران لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے کہا کہ وہ نائٹس برج میں پیر کو ہوئی اس موت کی تحقیقات کررہی ہے جس کے اسباب کی وضاحت نہیں کی گئی ہے ،لیکن پولیس نے اس ضمن میں ناموں کے انکشاف سے انکار کردیا۔