امیش پال قتل کیس میں جیل میں بند عتیق احمد کے بیٹوں پر چارج شیٹ

,

   

ان دونوں پر وکیل امیش پال کے ان کی رہائش گاہ کے باہر قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پریاگ راج: پریاگ راج پولیس نے مقتول گینگسٹر سے سیاستدان بنے عتیق احمد کے بیٹوں عمر اور علی کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہے، ایک اہلکار نے بتایا۔
ان دونوں پر 24 فروری 2023 کو اتر پردیش کے پریاگ راج ضلع کے سلیم سرائے علاقے میں ان کی رہائش گاہ کے باہر وکیل امیش پال کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
عمر لکھنؤ جیل میں جبکہ علی نینی سینٹرل جیل میں بند ہیں۔
دونوں کو 2022 میں اغوا، حملہ اور قتل کی کوشش کے الگ الگ مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
دھوم گنج کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) ورون کمار نے کہا کہ علی اور عمر نے اپنے بیانات میں اعتراف کیا ہے کہ وہ امیش پال کے قتل کی سازش میں ملوث تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی سی کی دفعہ 120 بی کے تحت کیس میں علی اور عمر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔
امیش پال قتل کیس میں پولیس کی طرف سے داخل کی گئی یہ چوتھی چارج شیٹ تھی۔
ملزم صداقت خان کے خلاف پہلی چارج شیٹ مئی 2023 میں دائر کی گئی تھی، دوسری ضمنی چارج شیٹ 17 جون 2023 کو عتیق کے وکیل خان صولت حنیف، اخلاق احمد اور چھ دیگر کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
تیسری چارج شیٹ اکتوبر 2023 میں عتیق کے وکیل وجے مشرا کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
مقدمے کے دیگر ملزمان — عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین، ان کی بہن عائشہ نوری، اشرف کی اہلیہ زینب اور حملہ آور — گڈو مسلم، محمد۔ ارمان اور صابر مفرور ہیں۔
پولیس نے لکھنؤ اور نینی جیلوں میں علی اور عمر کے بیانات درج کر لیے ہیں۔
چارج شیٹ کی کیس ڈائری میں، پولیس نے ذکر کیا ہے کہ علی نے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ وہ امیش پال کے قتل کی سازش سے واقف تھا۔ اس نے عتیق کے بیٹے اسد احمد کو بھی حملہ آوروں کا ساتھ نہ دینے کو کہا تھا۔
عمر نے بھی سازش کا مکمل علم رکھنے کا اعتراف کیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ اسد اور کچھ دوسرے حملہ آور جیل میں علی اور عمر سے ملنے گئے۔