علی گڑھ۔مسلم یونیورسٹی علی گڑھ(اے ایم یو) کے طلب نے یونیورسٹی انتظامیہ کی سخت وارننگ کے باوجودشہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاجی دھرنا جاری رکھنے کے عزم کیاہے۔
انتظامیہ نے کیمپس میں نوٹس چسپاں کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ ہائی کورٹ کے احکامات جس میں علی گڑھ ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہاگیا ہے کہ کوئی بھی فرد کو اے ایم یو انتظامیہ بلاک یا اس سے سو میٹر کے احاطہ میں یا پھر وی سی کے گھر کے پاس کیمپس کے اندر میٹنگ منعقد کرنے اور کسی جلوس میں شامل ہونے یا دھرنا دینے روکنے کو یقینی بنایاجائے‘ اور تمام طلبہ ان احکامات کی پابجائی کریں“۔
طلبہ لیڈر نے دعوی کیاہے انہو ں نے ہائی کورٹ کی ہدایت کی تکمیل کرتے ہوئے بتائے گئے مقامات سے بڑے فاصلے پر احتجاجی دھرنا کی تیاری کی ہے۔سابق طلبہ یونین صدر فیض الحسن نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی ہدایت کے باوجود ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
درایں اثناء سینکڑوں کی تعداد میں طلبہ نے آرٹس فکلٹی سے باب سید تک انسانی زنجیر کی تشکیل عمل میں لائی جس کا مقصد جواہرلال نہرویونیورسٹی (جے این یو) کے طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ اظہار یگانگت کریں‘جن پر درالحکومت دہلی میں اتوار کی شام کو چند شر پسند نقاب پوشوں نے حملہ کیاتھا‘ مذکورہ طلبہ نے اس حملہ میں دہلی پولیس کے رول کی بھی جانچ کامطالبہ کیاہے۔
اس کے علاوہ جے این یو طلبہ بشمول یونین کی صدر ایشا گھوش پر درج ایف ائی آر سے دستبرداری کا بھی انہوں نے مطالبہ کیا۔ جمعرات کے روز مظاہرہ کررہے طلبہ نے اے ایم یو کا ترانہ اور قومی ترانہ بھی گایا