انتخابی مہم میں مودی کی تضاد بیانی پر راہول کا کرارا جواب

,

   

چینی آرمی کیخلاف بہار ریجمنٹ کے سپاہیوں کی قربانی کا تذکرہ ۔ دراندازی پر موقف تبدیل

ساسارم ؍ بھاگلپور (بہار): وزیراعظم نریندر مودی اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اسمبلی چناؤ والی ریاست بہار میں جمعہ کو اپنی انتخابی مہم شروع کی اور لداخ میں چینی دراندازی پر ایک دوسرے کو نشانہ بنایا نیز دیگر کئی موضوعات پر اپنے موقف کا اظہار کیا۔ آرٹیکل 370 کی تنسیخ اور زرعی شعبہ میں اصلاحات والے قوانین تلخی بھری انتخابی مہم میں نمایاں طور پر سامنے آئے۔ بہار میں 15 سالہ آر جے ڈی حکمرانی کے دوران ’’جنگل راج، مہاجر مزدوروں کے بحران اور بیروزگاری پر بھی گرماگرم بحث ہوئی۔ دہری آنسون، گیا اور بھاگلپور میں یکے بعد دیگر ریالیوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے اپوزیشن کو اس بات پر شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا کہ وہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ مشرقی لداخ میں ہندوستانی اور چینی دستوں کے درمیان گلوان وادی میں پیش آئی جھڑپ کا ذکر بھی ہوا جو ریاست بہار کیلئے جذباتی مسئلہ ہے، کیونکہ بہار ریجمنٹ کے کئی سپاہی اس دو بہ دو لڑائی میں شہید ہوئے۔ رائے دہندوں سے قوم پرستانہ جوش و خروش کا اظہار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مودی نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کا مسئلہ اٹھایا، جس نے سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دے رکھا تھا۔ انہوں نے اپوزیشن کو چیلنج کیا کہ اگر وہ آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کے ارادے رکھتے ہیں تو ان کو کھلے طور پر اس کا اظہار کرنا چاہئے۔ چینی فوجیوں کے ساتھ گلوان وادی کی جھڑپ کے حوالہ سے مودی نے کہا کہ بہار کے سپوتوں نے بے جگری سے لڑائی کے دوران ترنگے کیلئے اپنی جانیں قربان کردی لیکن مادر وطن کا سر جھکنے نہیں دیا۔ راہول گاندھی نے جوابی وار کرتے ہوئے وزیراعظم پر اپنے اس تبصرہ کے ذریعہ سپاہیوں کی ’’توہین‘‘ کرنے کا الزام عائد کیا کہ ہندوستان میں کوئی چینی دراندازی نہیں ہوئی۔ ضلع نواڈا کے علاقہ ہسوا میں منعقدہ ریالی سے خطاب میں راہول نے لداخ میں چینی ملٹری کی دراندازی پر زبردست لفظی حملہ چھیڑا۔ ’’وہ (چینی ملٹری) ہماری سرزمین کا 1200 مربع کیلو میٹر ہتھیا چکے ہیں لیکن جب چینی آرمی نے دراندازی کی تب کیوں ہمارے وزیراعظم نے یہ کہتے ہوئے ہمارے سپاہیوں کی توہین کردی کہ ہندوستانی علاقہ میں کوئی بھی داخل نہیں ہوا؟ آپ کسی بھی فوجی جوان سے پوچھیں، وہ آپ کو بتائے گا کہ آج چینی فوج جس علاقہ میں کھڑی ہے وہاں کبھی ہماری طلایہ گردی ہوا کرتی تھی۔ ہماری زمین ہم سے چھین لی گئی ہے۔ مودی جی سوال یہ ہیکہ کب چینی سپاہیوں کو آپ ہمارے علاقہ سے نکال پھینکیں گے؟‘‘۔ وزیراعظم نے اپنی تقاریر میں زرعی قوانین کے خلاف اپوزیشن کو احتجاج کا بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کا مقصد درمیانی آدمیوں کو بچانا ہے اور اس کیلئے وہ اقل ترین امدادی قیمت (ایم ایس پی) سسٹم اور زرعی منڈیوں کی آڑ لے رہے ہیں۔ راہول نے کہل گاؤں کی ریالی میں دوبارہ جوابی وار کیا اور کہا کہ وزیراعظم مودی اور چیف منسٹر بہار نتیش کمار کسانوں اور اوسط و چھوٹے کاروباروں کی بنیاد توڑ چکے ہیں۔ انہوں نے بہار میں منڈی سسٹم اور ایم ایس پی نظام کو ختم کردیا ہے اور اب وہ ملک بھر میں ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم اس کے نتیجہ میں لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کرنے والے ہیں ۔ وہ خود کو محب وطن بتاتے ہیں لیکن 6 سال میں ملک میں کھوکھلا کرچکے ہیں۔