انتظامیہ کے تیقن پر اناؤ عصمت ریزی متاثرہ خاتون کی آخری رسومات

,

   

اناؤ:08 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو گاؤں بلانے پر بضد اناؤ متأثرہ کے اہل خانہ کی رضا مندی کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان‘ متأثرہ’ کے جسد خاکی کو سپرد خا ک کردیا گیا۔متأثرہ کی لاش کو گاؤں کے بہار اس کے آبائی کھیت میں دادا ،دادی کی سمادھی کے بغل میں دفنایا گیا ہے ۔ پہلے متأثرہ کے اہل خانہ نے یوگی آدتیہ ناتھ کو بلانے کے مطالبہ کیساتھ آخری رسوم کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا لیکن بعد میں کمشنر کے سمجھانے اور منانے کے بعد وہ آخری رسوم کیلئے تیار ہوگئے ۔متأثرہ کی لاش کو سنیچر کی دیررات دہلی سے اس کے آبائی گاؤں لایا گیا تھا۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بلانے پر بضد اہل خانہ کو سمجھانے کے لئے انتظامیہ کے افسران کو سخت مشقت کرنی پڑی۔متأثرہ کی بڑی بہن کے مطابق‘‘ میری بہن انصاف کیلئے لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئی۔ اس کا یہ حشر کرنے والوں کا انجام برا ہوگا۔ وزیر اعلی گاؤں آکر ہماری بات سنیں۔ ہمارے کنبے کے اراکین کو سرکاری نوکری دی جائے اور سبھی ملزمین کو پھانسی کی سزا ملے ۔ ان کے مطالبات پورا ہونے کے بعد ہی آخری رسوم کی ادائیگی کی جائیگی۔متأثرہ کے چچا نے کہا کہ پولیس سے انصاف مانگنے بہار تھانے گئے تھے تو متأثرہ کے والد اور انہیں پولیس نے مارپیٹ کر بھگا دیا۔ یہاں تک کی متأثرہ اور اس کی بہن کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس ملزم گرام پردھان کے اشارے پر کام کررہی تھی۔آخری رسوم کی اداگئی میں یوگی کابینہ کے وزیر سوامی پرساد موریہ،کملا رانی ورون، سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی ایم ایل سی سنیل سجان کے سمیت بڑی تعداد میں آس پاس کے لوگ موجود تھے ۔کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے گاؤں میں سخت سیکورٹی کا انتظام کیا گیا تھا۔بڑی تعداد میں پولیس اہلکار موجود تھے ۔قابل ذکر ہے کہ ضلع اناؤ کے بہار تھانہ علاقے کے ہندونگر بھاٹن کھیٹر گاؤں میں عصمت دری متأثرہ کو اسی کے ریپ کے ملزموں نے جمعرات کو علی الصبح اس کے بدن پر پٹرول ڈال کر اس وقت جلا دیا تھا جب وہ اپنے وکیل سے ملنے کیلئے رائے بریلی جانے کے لئے گھر سے ریلوے اسیٹیشن کیلئے نکلی تھی۔
متأثرہ کا تقریبا 90 فیصدی حصہ آگ سے جھلس گیا تھا ۔اسے نازک حالت میں لکھنؤ کے ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا تھا جہاں سے ڈاکٹروں نے لکھنؤ کے ہی سیول اسپتال میں بھیج دیا تھا۔ اس کی حالت کو نازک ہوتا دیکھ جمعرات کی ہی رات بہتر علاج کے لئے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں ائیر لفٹ کرایا گیا تھا۔لیکن تمام کوششوں کے باجود وہ زخموں کی تاب نہ لاسکی اور جمعہ کی رات تقریبا 11:40 منٹ پر اس نے دم توڑ دیا۔